counter easy hit

برسلز کے واقعات نے پورے یورپ کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ریسرچ سکالر سبطین شاہ

Syed Sibtain Shah

Syed Sibtain Shah

اوسلو (سید حیسن) پی ایچ ڈی فیلو اور ریسرچ سکالر سید سبطین شاہ نے کہاہے کہ برسلز میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات نے پورے یورپ کو ہلاکررکھ دیا۔ انھوں نے یہ بات گذشتہ روزیہاں اوسلو میں اپنے اعزازمیں ہیومن سروسزناروے کی جانب سے دیئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سیدسبطین شاہ تین روزقبل برسلزکے دورے کے بعد اوسلو پہنچے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ پندرہ سال قبل جس طرح امریکہ میں دہشت گردی کے بعد مغرب کی تیسری دنیاخصوصاً اسلامی دنیاکے حوالے سے پالیسیاں بدل گئی تھیں، اب برسلز اور پیرس کے واقعات کے بعد یورپ بدلتاہوانظرآتاہے جہاں پہلے ہی یورپی ممالک کو نسبتاً خراب اقتصادی صورتحال کا سامناہے۔ یورپ کی پالیسیاں بہت سے معاملات میں متغیرہوجائیں گی۔ تقریب میں سید سبطین شاہ کے علاوہ گجرات کے صحافی میاں صفدر بھی مہمان خصوصی تھے۔

سید سبطین شاہ نے پاکستان کے حالات پر بھی بات کی اور کہاہے کہ دہشت گردی کا مسئلہ پوری دنیاکے لیے ایک چیلنج بن گیاہے۔ اس کے پیچھے انتہاپسندانہ سوچ کے علاوہ بہت سے دیگرعوامل و عناصر کارفرماہیں۔ انھوں نے کہاکہ انسانیت کو دہشتگردی اور انتہاپسندی جیسی لعنت سے بچانے کے لیے پوری دنیاکو متحد ہونا ہوگا۔ اس مسئلے کے حل کے لیے اس کی وجوعات پر غورکرناچاہیے۔ صرف عسکری کاروائیوں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ انتہاپسندانہ سوچ کو ختم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے۔

پاکستان کے بارے میں انھوں نے کہاکہ کسی بھی ملک کی قومی سلامتی یا قومی قوت کے تین ستون خارجہ پالیسی، اقتصادی صورتحال اور عسکری طاقت بہت اہم ہوتے ہیں لیکن ان تینوں کے حوالے سے پاکستان کی پالیسیوں میں بہت سی غلطیاں ہیں۔ ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہوچکے ہیں اور بھارت سے ہمیشہ ہی روابط کشیدہ رہے ہیں۔ ملک میں کرپشن اور دیگرعوامل کی وجہ سے اقتصادی بدحالی ہے اور عسکری طاقت کے لیے سرحدوں کے ساتھ ساتھ ملک کے اندرہی بہت سے محاذ کھول دیے گئے ہیں۔ ان حالات میں پاکستان کے لیے دعا ہی کی جاسکتی ہے البتہ امیدہمیشہ قائم رہتی ہے جس کے ساتھ ساتھ کوشش بھی ضروری ہے۔

پاکستان کے لوگ بھی آس لگائے ہوئے ہیں کیونکہ ملک میں اب بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جو بہتری چاہتے ہیں۔ اس موقع پر انھوں نے نظم بھی پڑھی جس کے بعض اشعارکچھ یوں ہیں: کروڑوں دلوں کو سہاراوطن، میں کیوں نہ اس پہ ناز کروں، میری آنکھوں کاتارا وطن ۔ ہرنوع موسم گرم و سر ہواہے، ہرمعدن کا چشمہ ہمارا وطن ۔ نظربدہے، غیرکی اس پہ اللہ بچائے یہ پیارا وطن۔ تقریب سے سابق رکن نارویجن پارلیمنٹ اطہرعلی، اوسلوسٹی پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹرمبشر بنارس، کھاریاں۔گجرات کے صحافی میاں صفدر، ہیومن سروسز کے چوہدری غلام سرور اور وسیم شہزاد نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر چوہدری غلام سرور سمیت ہیومن سروسز کے علاوہ دیگر عہدیداران، مولانا محبوب الرحمان، مفتی زبیرتبسم، قیادت ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو چوہدری شریف گوندل، سماجی شخصیات مہر ملک پرویزبدرمرجان، چیف آرگنائزرچوہدری اسماعیل سرور، سیاسی رہنما انجم وڑائچ، شاعرآفتاب وڑائچ، شاعروادیب خالد تھتھال، چوہدری اقبال چکوڑی، طبیب منیرچوہدری، میاں محمد طیب، سماجی شخصیت طارق اشرف، چوہدری محمد اشرف، رکن ضلع کونسل گرورود محمد قاسم و دیگر موجودتھے۔