counter easy hit

بریکنگ نیوز : وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے کس نام پر سب کی نظریں اٹک گئیں ؟ بنی گالہ سے تازہ ترین اطلاعات موصول

اسلام آباد ;تحریک انصاف کے نو منتخب رکن اسمبلی خیبرپختونخوا عاطف خان کا نام وزیراعلیٰ کے پی کے امیدواروں میں سرفہرست ہے تاہم اس حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کی اکثریت نے عاطف خان کے حق میں رائے دیدی ہے

جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پرویز خٹک کو قومی اسمبلی کی نشست چھوڑنے سے روک دیا ہے اور اب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نام کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اسپیکر و ڈپٹی قومی اسمبلی سے متعلق بھی اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے تحت اسپیکر قومی اسمبلی سندھ سے اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب سے ہو گا۔اسپیکر قومی اسمبلی کے لئے عارف علوی کا نام پہلی ترجیح پر آ گیا ہے جب کہ ڈپٹی اسپیکر کا نام بھی جلد طے ہو جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان عاطف خان کو گزشتہ دور میں بھی وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے تھے تاہم پی ٹی آئی کے اتحادی پرویز خٹک کو وزیر اعلیٰ دیکھنا چاہتے تھے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق خیبر پختونخوا کا نیا وزیر اعلی کون ہوگا؟پرویز خٹک دوبارہ یہ عہدہ سنبھالیں گے یا انہیں وفاق میں ذمہ داری سونپی جائے گی،چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے مشاورت کیلئے اسد قیصر اور عاطف خان کو بنی گالہ بلالیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا

بننے کی دوڑ میں صرف پرویز خٹک شامل نہیں ہیں بلکہ اب اس دوڑ میں پر ویز خٹک سمیت دو افراد شامل ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے نام پر مشاورت کیلئے پشاور سے خصوصی طورپر اسد قیصر اور عاطف خان کو بنی گالہ طلب کیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کیلئے پرویز خٹک سمیت دو لوگ اور بھی فیورٹ ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے لیے حتمی نام کا اعلان نہ کرسکی۔تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا میں دوتہائی اکثریت تو حاصل ہوگئی ہے لیکن وزارت اعلیٰ کے نام کا اعلان نہ ہوسکا، پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت کی جارہی ہے، وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک، اسپیکر اسد قیصر، سابق وزیرتعلیم عاطف خان، تیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی اور شاہ فرمان شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مشاورتی اجلاسوں کے باجود کسی نام پر اتفاق نہ ہوسکا، ناموں پر اختلاف کے باعث ڈھائی ڈھائی سال کے لیے وزیراعلیٰ لانے کی بھی تجویز دی گئی ہے وزیراعلیٰ کی مشاورت کے لیے آخری راؤنڈ آج ہونے کا امکان ہے۔