counter easy hit

بریکنگ نیوز: ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کی فتح یقینی۔۔۔ الیکشن سے ایک روز قبل ہی این اے 53 اسلام آباد میں بڑے سیاسی اپ سیٹ کی خبر آ گئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) دستبردار ہونے والوں میں ناصر منیر، زبیر گجر اور محمد سعید شامل ہیں۔ ضمنی انتخاب کا معرکہ 14 اکتوبر بروز اتوار کو سجنے جا رہا ہے جس میں قومی اسمبلی کے حلقہ 53 بھی شامل ہے۔ 25 جولائی 2018 کو اس حلقے سے وزیراعظم عمران خان نے فتح حاصل کی تھی۔
جبکہ ان کی جانب یہ سیٹ چھوڑنے کے فیصلے کے بعد اس حلقے میں پی ٹی آئی کی جانب سے علی اعوان کو ٹکٹ جاری کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق علی اعوان کے حق میں تین آزاد امیدواروں نے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دستبردار ہونے والوں میں ناصر منیر، زبیر گجر اور محمد سعید شامل ہیں۔ آزاد امیدوار جیپ، بندوق اور کرسی کے انتخابی نشانات پر الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔ ملک بھر کے 35 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں انتخابی مہم گزشتہ رات 12 بجتے ہی ختم ہوگئی جبکہ ووٹنگ کل ہوگی۔حالیہ ضمنی الیکشن میں پہلی بار سمندر پار پاکستانی بھی حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک بھر کے 35 حلقوں کے لیے 99 لاکھ 24 ہزار 700 بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں، جنہیں تمام حلقوں کے ریٹرننگ افسران تک پہنچا دیا گیا ہے، جو انہیں پریزائیڈنگ افسران کے حوالے کریں گے۔ضمنی انتخابات کے لیے 7 ہزار 489 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، جن میں سے ایک ہزار 727 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔پولنگ اسٹیشنز پر امن و امان کی ذمہ داری فوج سنبھالے گی اور فوجی اہلکار 15 اکتوبر تک سیکیورٹی کی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔
واضح رہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مجموعی طور پر 35 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، جن میں قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 24 حلقے شامل ہیں۔قومی اسمبلی کے لیے اسلام آباد سے 1، پنجاب سے 8، سندھ سے 1 اور خیبر پختونخوا سے 1 نشست پر انتخاب ہوگا۔اسی طرح صوبائی اسمبلیوں کے لیے پنجاب کے 11، سندھ کے 2، خیبر پختونخوا کے 9 اور بلوچستان کے 2 حلقوں میں بھی ضمنی الیکشن ہوگا۔ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کُل 661 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، جن میں 16 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے اور 645 کے منظور ہوئے جو کل انتخاب لڑیں گے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 35 حلقوں میں 92 لاکھ، 83 ہزار 74 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے جبکہ 51 ہزار 235 انتخابی عملہ خدمات سر انجام دے گا۔