counter easy hit

بریکنگ نیوز : (ق) لیگ والوں کی موجیں لگ گئیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) کابینہ مختصر رکھنے کے دعوؤں کے باوجود وزیراعظم عمران خان کی اپنی کابینہ میں مسلسل توسیع ، کپتان کی کابینہ کے ارکان کی تعداد35 سے تجاوز کرگئی۔ جبکہ مزید وزارتوں کیلئے اتحادی جماعتیں تاحال حکومت سے مطالبات کرتی نظر آ رہی ہیں ۔ضیاء الحق دور کے بعد کی جمہوری تاریخ پر نظر ڈالی جائے ت یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ماضی میں وزرائے اعظم نے پہلے مرحلے میں کابینہ میں زیادہ وزرا شامل نہیں کیے لیکن کابینہ میں بعد میں نمایاں اضافہ کیا جاتا رہا ہے، پی ٹی آئی حکومت بھی ماضی سے کچھ مختلف نہیں کررہی۔سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مخلوط حکومتوں کی کابینہ ہمیشہ ہی بڑی رہی ہے کیونکہ ان تمام جماعتوں کو وزارتیں دیکر راضی رکھا جاتا ہے اور اس طرح حکومت چلائی جاتی ہے۔کابینہ میں توسیع کی باتیں کافی دنوں سے شہر اقتدار میں گردش کررہی ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کوئی تردید سامنے نہیں آئی، اس وقت کابینہ میں وفاقی وزرا کی تعداد 25 ہے جبکہ وزرائے مملکت کی تعداد 5 ہے،مشیروں کی تعداد 4 ہے جن کو وفاقی وزیر کا درجہ حاصل ہے۔ اس کے علاوہ معاون خصوصی کی تعداد 10 ہے جن میں سے 4کو وزیر مملکت کا درجہ حاصل ہے۔ وفاقی کابینہ میں اتحادی وزرا کی تعداد6 ہے،اتحادی جماعتوں میں سے2 وزرا ء ایم کیو ایم جبکہ (ق) لیگ، عوامی مسلم لیگ، بلوچستان عوامی پارٹی اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا ایک ایک وزیر شامل ہے، قومی اسمبلی میں ایم کیوایم کی 7 نشستیں اور2 وزیر،بلوچستان عوامی پارٹی کی4 نشستیں اور ایک وزیر، جی ڈی اے کی3 نشستیں اور ایک وزیر، ق لیگ کی 5 نشستیں اور ایک وزیر لیکن پھر بھی اتحادی جماعتیں ناخوش ہے۔گزشتہ چند دنوں کے دوران چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویزالٰہی وزیر اعظم سے ملاقات میں ایک مزید وزارت کا مطالبہ کرچکے ہیں، چوہدری برادران کی خواہش ہے کہ مونس الٰہی کو وفاقی وزیر بنایا جائے ۔ ذ ر ا ئع وزیراعظم آفس کے مطابق عمران خان (ق) لیگ کو مزید ایک وزارت دینے کیلئے راضی نہیں ہوئے، حکومت اس کے بدلے چوہدری سالک حسین کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا چیئرمین بنانے کی پیشکش کرچکی ہے جس کو ق لیگ نے رد کیا تھا اور بد ستور ایک مزید وزارت کے مطالبے پر بضدہے، دوسری جانب کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کے امکانا ت بھی ظاہر ہورہے ہیں۔خیال یہی کیا جارہا ہے کہ وزارتوں کی کارکردگی رپورٹ کے نام پرکچھ اہم وزرا کو تبدیل کردیاجائے گا، اگر وزیراعظم عمران خان کو اتحادی جماعتیں بلیک میل کرنے میں کامیاب ہوگئیں تومونس الٰہی سمیت کچھ نئے چہرے بھی کابینہ کا حصہ بن سکتے ہیں۔