counter easy hit

بریکنگ نیوز: نریندرمودی نے موت کی فیکٹری کا افتتاح کر ڈالا

 نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت کا جنگی جنون ختم نہ ہوسکا ، پوری دنیا میں بے عزتی ہونے کے باوجود بھارت کا جنون ختم نہیں ہوا، بھارت کی ریاست اترپردیش میں روس کے اشتراک سے تیار شدہ کلاشنکوف رائفل فیکٹری کا افتتاح کر دیا گیا، جس سے بھارت کا جنون بڑھ گیا، بھارت کا جنگی جنون ختم نہ ہوسکا ، پوری دنیا میں بے عزتی ہونے کے باوجود بھارت کا جنون ختم نہیں ہوا، بھارت کی ریاست اترپردیش میں روس کے اشتراک سے تیار شدہ کلاشنکوف رائفل فیکٹری کا افتتاح کر دیا گیا، جس سے بھارت کا جنون بڑھ گیا،بھارتی وزیراعظم مودی نے اترپردیش کے قصبے امیٹھی میں اے کے203 کلاشنکوف رائفل فیکٹری کا افتتاح کیا، بھارتی وزیراعظم نے اس موقع پر روسی صدر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا، اتر پردیش کے وزیراعلیٰ ادیتیاناتھ کا کہنا تھا کہ اب ساڑھے سات لاکھ اے کے203 رائفلز ہمارے جوانوں کے ہاتھوں میں ہوں گی، دوسری جانب خبر یہ ہے کہ وزیر خآرجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ مودی سرکار نے وہ کام کردیا ہے جو کوئی حکومت نہیں کرسکی تھی، مودی کی پالیسیوں نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کردیا ہے، جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’جنگ نہیں امن‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا، برطانیہ، روس، چین اور ترکی سب گفت و شنید اور کشیدگی میں کمی چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے وہ کام کردیا ہے جو کوئی حکومت نہیں، کرسکی تھی، اور ان کی پالیسیوں نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کردیا ہے، اس وجہ سے پاکستان اور بھارت کے معاملات میں عالمی برادری کود پڑی ہے، علاوہ ازیں اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں چھوٹا سا طبقہ سیاسی عزائم کیلئے خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے، وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امن کا راستہ چاہتا ہے، بھارت سے بھی امن کی حمایت میں آوازیں اٹھ رہی ہیں، سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا تھا کہ وہ پہلے نئی دہلی جائیں گے اور پھر پاکستان آئیں گے لیکن اب اطلاعات آرہی ہیں کہ ان کا دورہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی وزیر معاملات کو سلجھانے میں مدد دینا چاہتے ہیں، پاکستان امن کیلئے ہر وقت تیار ہے، مسئلہ کمشیر اب پوری دنیا میں اجاگر ہوگیا ہے، خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، واضح رہے کہ 14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا، اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، دوسری جانب خبر ہے کہ خفیہ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد مودی سرکار کی رہی سہی ساکھ بھی جاتی رہی، نوجوانوں میں فوججوائن کرنے کا رجحان تقریباً ختم ہو گیا۔ انڈین ملٹری انٹیلی جنس کی خفیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ بھارتی فوج کا مورال تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے، رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج میں مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر افسران اور جوان ایک دوسرے کے قریب آنے سے کترانے لگے۔