شمالی وزیرستان(ویب ڈیسک) قبائلی اضلاع سے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ خواتین کی مخصوص 4 نشستوں میں سے 2 اور اقلیت کی 1 نشست پر منتخب اراکین کے نام سامنے آگئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے خواتین کی چار مخصوص نشستوں میں سے فی الحال 2 خواتین ممبران کے نام جاری کیے ہیں۔خواتین کی ایک نشست پر پاکستان تحریک انصاف کی انیتا محسود منتخب ہوگئی ہیں جبکہ پاکستان تحریکِ انصاف کی دوسری نشست تاحال خالی ہے۔اقلیت کی ایک مخصوص نشست کے لیے پاکستان تحریکِ انصاف کے ویلسن وزیرمنتخب ہوئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام ف کی جانب سے نعیمہ کشور مخصوص نشست پر منتخب ہوئی ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کو ملنے والی مخصوص ویمن سیٹ بھی امیدوار کی منتظرہے۔ کمیشن کی طرف سے کہا گیاہے کہ دو خالی نشستوں پر الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں سے دوبارہ ترجیحی فہرستیں جمع کرنے کا اعلامیہ جاری کرے گا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے عمران خان سے ثالثی کی بات کرنا مزاق قرار دے دیا گیا ہے۔ ن لیگی رہنما عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کی ثالثی پرعمران خان کے ساتھ مذاق کیا تھا۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیر میں سات لاکھ سے زائد بھارتی فوجی ہیں۔دنیا کا تھانیدارامریکہ کہاں گیا جو ہر جگہ کارروائی کرتا ہے اور پھر ایک مذاق کرتے ہیں ہمارے وزیراعظم کیساتھ کہ ہم ثالثی کرنے کو تیار ہیں۔عبدالقادر بلوچ نے سوال اٹھایا کہ کیا بھارتی پارلیمنٹ میں بل پر بحث ہوئی؟ کیا عوام کی رائے لی گئی؟ بین الاقوامی برادری کا ضمیر اور جمہوریت پسندی کہاں گئی؟۔ن لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری دنیا کی طرف نہیں دیکھ رہے وہ مر جائیں گے لیکن وہ کسی کی حکمرانی قبول نہیں کرنا چاہتے۔عبد القادر بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے کشمیر کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے عمران خان سے ثالثی کی بات کرنا مزاق قرار دے دیا گیا ہے۔ لیکن اب ہمیں بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان نے جلد کچھ نہ کیا تو پھر پاکستان واقعی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی تعاون کے سوا کچھ نہیں کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ نریندرمودی کشمیریوں کے ساتھ بطورانسان سلوک نہیں کرتا اور اگر پاکستان مسئلہ کشمیر کو انسانی مسئلہ بنا کر دنیا کے سامنے پیش کرے تو کوئی حل ممکن ہے۔عبد القادر بلوچ نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک اس پیش رفت پر کوئی خاص ردعمل نہیں دیں گے اور اگر دیا بھی تو بھارت پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے موقع پر کہا تھا کہ وہ کشمیر کے معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہیں۔