counter easy hit

بریکنگ نیوز: چیف جسٹس ثاقب نثار نے کراچی کے شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری سنا دی

اسلام آباد; چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اہلیان کراچی کو سب سے بڑی خوشخبری سنادی۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کراچی کے عوام کو خوشخبری سنائی اور کہا ’ہم کراچی کے عوام کو خوشخبری دیتے ہیں، کراچی میں ہم 22 جولائی کو واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا افتتاح کررہے ہیں،

چند ماہ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانابڑی کامیابی ہے‘۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جج امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں سندھ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹر کمیشن کام کر رہا ہے جو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔ کراچی میں اس وقت بھی پانی کی شدید قلت ہے اور عوام ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں، حکومت کی جانب سے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا جاتا جس کے باعث عوام مہنگے داموں ٹینکر خرید کر اپنی ضروریات پوری کرنے پر مجبور ہیں ۔ شہر قائد کے باسیوں پر ستم بالائے ستم یہ بھی ہے کہ انہیں ٹینکر خریدنے کیلئے اپنے کام کاج چھوڑ کر کئی کئی گھنٹے لائنوں میں لگنا پڑتا ہے۔ جبکہ دوسری جانب چیف جسٹس نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمدی نرخ اورقیمت فروخت میں فرق ہے، کہیں نہ کہیں کچھ توہورہاہے،کبھی سیلزٹیکس کو بڑھا دیتے ہیں، پٹرولیم مصنوعات پرکسٹم ڈیوٹی اورسیلزٹیکس کاکیاجوازہے؟۔سپریم کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات ی قیمتوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے قیمتوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پھربڑھادی ہیں،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی جارہی ہیں ، قیمتوں میں اضافے کاجوازپیش کریں۔ چیف جسٹس کا کہناتھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمدی نرخ اورقیمت فروخت میں فرق ہے، کہیں نہ کہیں کچھ تو ہو رہا ہے، کبھی سیلزٹیکس کوبڑھادیتے ہیں، پٹرولیم مصنوعات پرکسٹم ڈیوٹی اورسیلزٹیکس کاکیاجوازہے؟۔

چیف جسٹس نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ غیرجانبدارماہرین کوعدالت کی معاونت کیلئے بلائیں،قوم پہلے ہی پسی ہوئی ہے،عوام پر بوجھ نہ ڈالیں۔سماعت کے دوران جواب دیتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہناتھا کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ ڈالرکاریٹ بڑھناہے،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھی ہے۔ جسٹس عمر بندیا ل کا کہناتھا کہ اس انداز سے ٹیکس اکٹھاکرناحکام کی ناکامی ہے،جنہیں چھوٹ دی ہے،ان پر ٹیکس لگائیں، پٹرول پر 30 روپےسے زیادہ ٹیکس ودیگرواجبات ہیں۔ جبکہ دوسری جانب دل کے سٹنٹ سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے چیئرمین ڈریپ اورسیکریٹری خزانہ کوطلب کرتے ہوئے ریماکس دیئے کہ میں توایک لاکھ روپے میں سٹنٹ کی خوشخبری دے چکاتھا، بیمارلوگوں کوسستے سٹنٹ کاتحفہ ملناچاہئے۔ چیف جسٹس میاں محمد ثاقب نثار نے دل کے سٹنٹ سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں کی ۔ اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کون لوگ ذمہ دارہیں جن کی وجہ سے عمل نہیں ہوا؟اور وزیرآبادمیں کارڈیالوجی ہسپتال فعال کیوں نہیں ہوا؟ڈاکٹراظہرکیانی نے عدالت میں موقف اپنا یا کہ ڈالرکی قیمت بڑھنے سے معاملات میں مسائل آئے،سٹنٹ کوڈالرکی قیمت سے منسلک کردیا گیا ۔جس پر چیف جسٹس بولے کہ بتایاگیاتھاسٹنٹ 60 ہزار سے ایک لاکھ میں ڈالاجائےگا،میں توایک لاکھ روپے میں سٹنٹ کی خوشخبری دے چکاتھا، بیمارلوگوں کوسستے سٹنٹ کاتحفہ ملناچاہئے لیکن لگتا ہے ہم وہیں کھڑے ہیں،آگے نہیں بڑھے۔ڈاکٹراظہرسے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آج ہی مسئلے کاحل نکالیں گے، سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کوابھی بلالیتے ہیں اور سیکریٹری فنانس کوبھی بلالیتے ہیں ۔جس پر سپریم کورٹ نے چیئرمین ڈریپ اورسیکریٹری خزانہ کوعدالت میں طلب کرلیا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website