counter easy hit

نیب پراسکیوٹر اور خواجہ حارث کے درمیان تلخ کلامی

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

Bitter talk between NAB prosecutor and Khawaja Harrisاس موقع پر گواہ واجد ضیا پر جرح کے دوران نیب پراسکیوٹر اور وکیل صفائی خواجہ حارث کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔

ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب نے کہا کہ ملازمت سے متعلق نوازشریف تسلیم کرچکےہیں، کیا وکیل صفائی ملازمت کی دستاویز ماننے سے انکار کرتے ہیں؟ آپ کہیں کہ ملزم نے ملازمت نہیں کی؟

نیب پراسیکیوٹر نے یہ بھی کہا کہ خواجہ حارث غیرضروری سوالات سے اجتناب کریں،جرح کوصرف متعلقہ حقائق تک محدود ہوناچاہیے۔

خواجہ نے کہا کہ وہ صرف سورس دستاویزات کو ایڈمیسیبل نہیں کہہ رہے۔

واجد ضیا نے بتایا کہ جےآئی ٹی کےوالیوم نمبر6 میں حاصل کی گئی سورس دستاویزات کی تفصیلات موجود ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف کیپیٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کا اعتراف کرچکے ہیں، قانون کے مطابق خواجہ حارث ان ایڈمیسیبل دستاویزات پر جرح نہیں کرسکتے