counter easy hit

بلاول بھٹو بھی عمران خان کے نقشِ قدم پر۔۔

Bilawal Bhutto also on the footsteps of Imran Khan ..

لاہور ( ویب ڈیسک ) اکثر حضرات اپنے ہاتھ کی انگلیوں میں انگوٹھی سجائے نظر آتے ہیں۔ کچھ اپنی منگنی کی جبکہ کچھ خاص قسم کا پتھر برکت یا کسی مقصد یا خواہش کے پورا ہونے کے لیے پہنتے ہیں۔ اگرچہ انگوٹھی پہننا عام بات ہے مگر ہمارے معاشرے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو انگوٹھی پہننے کے حوالے سے خاصے مشہور ہیں۔اگرچہ آج کل بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھ میں نظر آنے والی انگوٹھی موضوع بحث بنی ہوئی ہے مگر گزشتہ برس پاکپتن شریف دربار پر حاضری دینے کے بعد واپسی پر عمران خان کے ہاتھ میں جو انگوٹھی تو اس نے سب سے زیادہ شہرت سمیٹی تھی۔ کئی لوگوں کا یہ کہنا اور ماننا ہے کہ اسی انگوٹھی کی برکت سے عمران خان صاحب آج پاکستان کے وزیراعظم ہیں۔لہٰذا اب بلاول بھٹو کے ہاتھ میں بھی انگوٹھی دیکھ کر مختلف قسم کے اندازے لگائے جا رہے اور فقرے بازی بھی کسی جا رہی ہے۔ مگر انگوٹھی سے متعلق بلاول بھٹو بذات خود اور اس کے خاندان کے افراد مکمل طور پر خاموش ہیں کہ یہ انگوٹھی بلاول نے کیوں پہن رکھی ہے۔ پچھلے دنوں سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں بلاول بھٹو کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی نظر آ رہی ہے۔سوشل میڈیاپر وائرل تصویر میں نظر آنے والی انگوٹھی سے متعق جاننے کے لیے لوگ بیتاب ہیں، بلاول بھٹو کے ہاتھ میں پہنی گئی انگوٹھی کے بارے میں مختلف دعوے اوراندازے بھی سوشل میڈیا پرشیئرکیے جارہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کی انگوٹھی کے بارے میں ان کی فیملی بھی خاموش ہے لوگ حیران ہیں کہ آیا یہ انگوٹھی ان کی منگنی کی ہے یا کسی کی نشانی۔ بلاول بھٹو زرداری کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ہاتھ میں جو انگوٹھی پہن رکھی ہے یہ خاندانی پیرکی طرف سے دی گئی ہے۔کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ بلاول کے ہاتھ میں نظرآنے والی انگوٹھی آصف علی زرداری کے دریافت شدہ فیملی پیرکی دین ہے جن کا نام صوفی جمیل ہے جبکہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ جیل کے دنوں میں دریافت کئے گئے پیرکی دین ہے۔البتہ سوشل میڈیا پربحث ومباحثے اورکھوج لگانے کے باوجود بلاول بھٹو زرداری نے اپنی انگوٹھی کے حوالے سے ابھی تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website