counter easy hit

بڑا سیاسی دھماکہ : تحریک انصاف اور بلوچستان کی باپ پارٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے ، وزارت اعلیٰ کس کو ملنے والی ہے ؟ بریکنگ نیوز آگئی

کوئٹہ; وزیر اعلی بلوچستان کے معاملے پر تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کے بلوچستان کی حکومت سازی کے حوالے سے کامیاب مذاکرات ہو گئے ہیں۔ وزیراعلی بلوچستان کے لیے جام کمال کا نام فائنل کر لیا گیا ہے۔

جام کمال بلوچستان عوامی پارٹی کے سر براہ ہیں ۔جب کہ گزشتہ حکومت میں وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔الیکشن کمیشن نے قومی اورچاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے 100فیصد غیر سرکاری اور غیرحتمی نتائج جاری کردیئے ہیں۔ بلوچستان اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی15نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے۔ بلوچستان اسمبلی کی 50نشستوںمیں سے تحریک انصاف4، مسلم لیگ (ن) ایک، متحدہ مجلس عمل9، عوامی نیشنل پارٹی3،،بلوچستان نیشنل پارٹی6، پختونخوا ملی عوامی پارٹی ایک، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی2،بلوچستان عوامی پارٹی15،بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی3، جمہوری وطن پارٹی ایک اور5 آزاد امیدوارکامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اب تک جاری کئے گئے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی1 موسی خیل/ شیرانی سے ایم ایم اے کے امیدوار حاجی محمد حسن شیرانی12054 ووٹ لے کامیاب قرار پائے۔۔الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابقپاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سردار بابر خان 11915 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر جبکہ بلوچستانعوامی پارٹی کے امیدوار نظر خان 4889 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ڈالے گئے ووٹوں کی شرح37.46 فیصد رہی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 2 ژوب سے آزاد امیدوار مٹھا خان کاکڑ 16003 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری

غیر حتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوار محمد نواز 9475 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ پاکستان مسلم لیگ کے جعفر خان مندوخیل 8317 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 43.69 فیصد رہی۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 3 قلعہ سیف اللہ سے متحدہ مجلس عمل پاکستان کے امیدوار مولانا نور الله 22419 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پشتونخوا عوامی ملی پارٹی کے امیدوار نواب محمد ایاز خان جوگیزئی 17133 ووٹ لے کر دوسرے جبکہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے امیدوار ملک امان الله 11826 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔اس حلقہ میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 54.72 فیصد رہی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی4 لورالائی سے بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار محمد خان 13ہزار481 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق متحدہ مجلس عمل کے امیدوار مولوی فیض اللہ 11ہزار 962 ووٹ حاصل کرکے دوسرے جبکہ آزاد امیدوارشمس الدین 8 ہزار 138 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے۔حلقے میں رجسٹرڈ کل ووٹرز کی تعداد 89760 ہے جبکہ 47612 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 53.04 فیصد رہی۔

بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 5 دکی سے آزاد امیدوار مسعود علی خان 13322 ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے سردار محمد ناصر 6887 ووٹ حاصل کر کے دوسرے اور متحدہ مجلس عمل کے یحییٰ خان ناصر 5851 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 54.46 فیصد رہی۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 6 زیارت کم ہرنائی سے بلوچستان عوامی پارٹی کے نور محمد ولد ابراہیم 20 ہزار 411ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ الیکشن کمیشن کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق متحدہ مجلس عمل پاکستان کے امیدوار محب اللہ 19 ہزار 260 ووٹلے کر دوسرے جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم 11 ہزار 732 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔