counter easy hit

Best Picture of Today

یہ تصویر بہت متاثر کن ہے

شمالی کوریا کا راہنما ’کم جون ال ‘ جس کے بیرونی دنیا کے ساتھ تعلقات محدوم ہوچکے تھے، آمریت اور سخت گیر ملکی پالیسیوں کے باعث عالمی رائے عامہ میں اس لیڈر کو ایک وحشی درندہ پینٹ کیا جانے لگ اتھا۔ جو اپنی عوام کو دبا کر رکھتا ہے اور فوجی اسٹیبلشمنٹ نے پوری قوم کو جنگی ماحول میں رکھا ہوا ہے۔ یہ شخص دنیا سے کٹ کر بھی اپنے ملک کو ہائیڈروجن بم اور نیوکلیئر بموں کے ساتھ لیس کر چکا ہے ، بیرونی دنیا سے ایک پائی نہیں لیتا ، اپنے ملک کے عوام کو خودمختار کر چکا ہے خوراک ، بجلی ، سڑکیں، سائنس، توانائی، نیز ہر قسم کی پروڈکٹ صرف اپنے بل بوتے پر ہی پیدا کرتے ہیں یا بناتے ہیں۔ کسی دوسرے ملک کی ٹیکنالوجی استعمال نہیں کی مگر پھر بھی امریکی کمپنی سونی کو ناکوں چنے چبوا دئے۔۔
آج خودمختار ہونے کے بعد اچانک شمالی کورین راہنما نے اپنی پالیسی بدل لی اور اپنے جانی دشمنوں اور امریکی ایجنٹوں کو سینے سے لگا لیا ۔ یہاں تک کہ ایسا نظر آتا تھا کہ شمالی کوریا اور امریکہ ایک دوسرے کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ مگر کم جون ال نے ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے اور نیوکلیئر پروگرام میں لامحدود کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد دنیا کے ساتھ اپنے ملک کا رابطہ بحال کرلیا۔ یہ تصویر اس عظیم لیڈر کی کامیاب سفارتکاری کی عکاسی کر رہی ہے ۔ جس میں وہ دنیا کے امیر ترین ملک چین کے صدر کے ساتھ کسی خوبصورت پرفضا مقام پر چہل قدمی میں مصروف ہے۔
افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے لیڈر اس شخص کے بھی برابر نہیں ہمارا ملک دنیا کے ساتھ جڑا ہے۔ کیا نہیں ہمارے پاس مگر پھر بھی ہمیں اربوں کی مالی امداد ملتی ہے۔ ہمارا نیوکلیئر پروگرام بہت بڑا اور کامیابی سے جاری ہے۔ دنیا کی بہترین فوج اور قدرتی دولت سے مالا مال ملک ہے ۔ مگر پھر بھی ہر آنے والی حکومت ہمیشہ ملک کے دیوالیہ ہونے کی منہوس خبر لے کر آتی ہے اور پھر اپنے تھکے ہوئے نعروں اور کرپٹ بجٹوں کے ذریعے ہمیں متاثر کرنے کی ناکام کوشش کرتی ہے۔ اور ہمیں مسائل کے بھنور میں چھوڑ کر اگلے پانچ سال نوٹ گننے میں مصروف ہوجاتی ہے۔ #IamAshamedToBeAPakistaniVoter نوٹ :میری تحریر سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو اس کیلئے معذرت خواہ ہیں۔
ایڈیٹر