counter easy hit

انتخابات سے پہلے نگران وزیر اعظم اور نگرا ن وزیر اعلیٰ پنجاب کی ملاقات ۔۔۔۔کیا راز کی باتیں ہوتی رہیں؟ تہلکہ خیز خبر آ گئی

لاہور;نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کی نگراں وزیراعظم ناصرالملک سے ملاقات ہوئی جس مںی شفاف، منصفانہ اور غر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کو ییعظ بنانے کے عزم کا اعادہ کاع گاا۔نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری اورنگراں وزیراعظم ناصرالملک کی ملاقات مںی باہمی دلچسپی کے امور، انتخابات کے انتظامات اور دیگر

اہم امور پر تبادلہ خاعل بھی کار گاو ۔ اس موقع پر نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری کا کہنا تھا کہ منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہم سب کی مشترکہ اور قومی ذمے داری ہے اورپنجاب مںئ پرامن انتخابات کے لئے تمام انتظامات مکمل کےج جا رہے ہںر۔دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف سے اڈیالہ جیل میں گورنر سندھ محمد زبیر سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی۔اڈیالہ جیل راولپنڈی میں آج قیدیوں سے ملاقات کا دن ہے جس کے پیش نظر سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے گورنر سندھ محمد زبیر اور راجہ ظفرالحق سمیت دیگر لیگی رہنما جیل پہنچے۔سابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سابق وزیردفاع خرم دستگیر، سابق گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب عباسی، سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت دیگر شامل تھے۔جیل ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں شریف خاندان کے 17 جب کہ 23 (ن) لیگی رہنما شامل تھے۔نواز شریف سے ملاقات کے لیے کارکنان کی بڑی تعداد اڈیال جیل پہنچی تھی جہاں انہوں نے نعرے بازی بھی کی جب کہ سابق وزیراعظم سے ملاقاتیوں کی آمد کے موقع پر جیل کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی آج ملاقات طے تھی جو منسوخ کردی گئی جب کہ جیل حکام نے وکلا کو کہا ہے کہ ملاقات کے لیے نئے وقت سے متعلق بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔وکیل امجد پرویز کا کہنا ہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کی درخواست کی تھی اور جیل حکام نے آج دن گیارہ بجے ملاقات کا وقت خود طے کیا تاہم جیل پہنچنے پر فون کر کے آگاہ کیا گیا کہ آج ملاقات نہیں کرائی جا سکتی۔