counter easy hit

بزمِ ریاض کے زیرِ اہتمام پاکستانی ملٹری و ڈیفنس اتاشی بریگیڈئیر طاہر ملک کے اعزاز میں الوداعیہ‎

Brigadier Tahir Malik Honors Farewell Ceremony Riyadh

Brigadier Tahir Malik Honors Farewell Ceremony Riyadh

الریاض (وقار نسیم وامق) وفاقی سعودی دارالحکومت ریاض میں فعال ادبی ، سماجی و ثقافتی تنظیم بزمِ ریاض کے زیرِ اہتمام سعودی عرب میں تعینات پاکستانی ملٹری و ڈیفنس اتاشی بریگیڈیئر طاہر گلزار ملک کے اعزاز میں الوداعی تقریب ریاض کے معروف رائیڈنگ کلب میں منعقد کی گئی۔

بریگیڈیئر طاہر ملک 2012 میں سعودی عرب میں تعینات ہوئے تھے اور اپنا تین سالہ دور کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد آئندہ چند روز میں پاکستان روانہ ہوجائیں گے جہاں وہ اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ تقریب کی صدارت بزمِ ریاض کے صدر ریاض راٹھور نے کی جبکہ نظامت کے فرائض بزم کے سیکرٹری جنرل تصدق گیلانی نے خوش الحانی سے سرانجام دئیے، تقریب کا باقاعدہ آغازتلاوتِ کلام پاک سے ہوا جسکی سعادت ڈاکٹر محمود باجوہ کو حاصل ہوئی جبکہ ہدیہ نعتِ رسولِ مقبولؐ ڈاکٹر سعید احمد وینس پیش کیا۔

بریگیڈئیر طاہر گلزار ملک کو بزمِ ریاض کے سرحان مصطفی کی قیادت میں گھڑ سوار دستے نے سلامی اور گارڈ آف آنر پیش کیا، سلامی کے چبوترے پر بریگیڈئیر طاہر کے ہمراہ بزمِ ریاض کے اراکین ریاض راٹھور، تصدق گیلانی، وقار نسیم وامقؔ اور تنویر میاں بھی موجود تھے۔ بزمِ ریاض کے سنیئر رکن تنویر احمد میاں نے خطبہ ء استقبالیہ پیش کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی بریگیڈئیر طاہر کو خوش آمدید کہا اور ان کوزبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لئے بریگیڈئیر طاہر کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھی جائیگا، تنویر میاں نے بزمِ ریاض کے اغراض و مقاصد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بزم ان تمام افراد کے لئے ہے جن سے ہم کچھ بہتر سیکھ سکیں اور ان تمام افراد کے لئے بھی ہے جو اس میں شامل ہوکر معاشرے کی بہتری کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کرسکیں۔

رائیڈنگ کلب کے مالک و مہتمم سعودی شہری یوسف یعقوب البیتونی نے تمام معزز مہمانوں کو اپنے کلب میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مجھے پاک سعودی برادرانہ تعلقات اور لازوال دوستی پر فخر ہے، انہوں نے فراخدالی سے تمام شرکاء کو کلب کی فری ممبر شپ کا بھی اعلان کیا۔ معروف دانشور ڈاکٹر آصف قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو بریگیڈئیر طاہر گلزار جیسے قابل ملٹری اتاشی کی خدمات پر فخر ہے، انہوں نے پاک سعودی تعلقات کے حوالے سے اہم خدمات سرانجام دیں، ڈاکٹر آصف قریشی نے مزید کہا کہ مجھے کئی موقعوں پر بریگیڈئیر طاہر کی اعلیٰ قائدانہ صلاحیتوں کو دیکھنے کا موقع ملا ،میں پاکستان کے حوالے سے ان کے جذبہء حب الوطنی کا معترف ہوں اور یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کے لئے انہیں آئندہ جو بھی ذمہ داری سونپی جائے گی وہ اسے احسن طریقے سے سرانجام دیں گے، میں ان کے بہتر مستقبل کے لئے دعاء گو ہوں۔

معروف شعراء جاوید اختر جاوید اور وقار نسیم وامقؔ نے اپنے اشعار میں بریگیڈئیر طاہر کو منظوم خراجِ تحسین پیش کیا،ڈاکٹر سعید احمد وینس نے کلامِ میاں محمد بخش ترنم سے پیش کرکے سماں باندھ دیا جبکہ تنویر میاں نے ملی نغمہ ’’ یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے‘‘ پیش کرکے سامعین کے دل جیت لئے۔ بزمِ ریاض کے سیکرٹری جنرل تصدق گیلانی نے کہا کہ آج کی یہ الوداعی تقریب بریگیڈیئر طاہرجیسے قابل افسر کی سعودی عرب میں قیام کی کامیاب تکمیل کے موقع پر منعقد ہو رہی ہے اور انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ اس دوران پاک سعودی تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوئے، تصدق گیلانی نے اس موقع پر آپریشن ضربِ عضب میں پاک فوج کی قربانیوں اور انکی بہادری اور شجاعت پر انہیں سلام پیش کیا۔

مہمانِ خصوصی بریگیڈئیر طاہر گلزار ملک نے اپنے خطاب میں پاک سعودی دوستی کے حوالے سے کہا کہ ہمارے تعلقات آپس میں اس طرح ہیں جیسے دو ہاتھ آپس میں جڑے ہوں،پاک سعودی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کسی بھی غلط فہمی سے نہ تو کبھی متاثر ہوئے ہیں اور نہ ہی کبھی متاثر ہونگے ،انہوں نے کہا کہ تین سالہ مختصر عرصے میں انکی بھرپور کوششوں سے پاک سعودی دفاعی امور میں مزید بہتری اور قربت آئی۔

بریگیڈئیر طاہر نے بزمِ ریاض کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں قیام میں آنیوالی بزمِ ریاض نے انتہائی قلیل عرصے میں جو نام کمایا، جو کام کیا اور جو خدمات انجام دیں وہ قابلِ تحسین ہیں، انہون نے بزمِ ریاض کی کاشوں اور مقاصد کو سراہتے ہوئے کہا کہ بزم انتہائی قابل پاکستانیوں پر مشتمل ہے اورپاکستان کے روشن پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں رواں دواں ہے ، بزمِ ریاض کا قیام ایک عمدہ کاوش ہے اورقابلِ مبارکباد ہیں وہ لوگ جنہوں نے اس کی تنظیم سازی کا کام کیا ،میں دعاء گو ہوں کہ اللہ ان کی سوچ کو مزید نکھارے اور یہ ہمارے وطن اورپاک سعودی دوستی کے لئے مفید ثابت ہو۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضربِ عضب قربانیوں اور کامیابیوں سے عبارت ہے، افواجِ پاکستان کے حوصلے بلند ہیں اور اس بہادر اور جری فوج کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی، دنیا افواجِ پاکستان کی بہادری اور دلیری کو تسلیم کرتی ہے،ہمارے دشمن جنہیں پاکستان کی ایٹمی قوت ہونا گواراہ نہیں ان کی ہر وقت یہی کوشش رہتی ہے کہ پاکستان کو ناکام کیسے کیا جائے، ہمارا دشمن ہمیں کھوکھلا کرنے کے در پہ ہے اور کہا جاتا ہے کہ کسی قوم کو کمزور کرنا ہو تو اس کی فوج کو عوام کے خلا ف کر دیا جائے لیکن ہمارے دشمن کا یہ حربہ بھی ناکام ہو چکا ہے اور پاکستانی فوج، عوام اور سیاسی قوت ایک ساتھ ایک ہی صفحے پر ہیں لہذا دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔

بریگیڈئر طاہر نے کہا کہ وہ سعودی عرب میں اپنی تعیناتی کو سعادت سمجھتے ہیں اور ان کا ایمان ہے کہ سعودی عرب جیسی مقدس سرزمین پر اس اہم عہدے پر تعیناتی اللہ کے حکم کے بغیر ممکن نہیں، سعودی عرب میں تعیناتی کے دوران انہیں پاکستانی کمیونٹی کا بھرپور تعاون حاصل رہا اور اس دوران انہیں تارکینِ وطن کی عملی جدوجہد، محنت، لگن اورجذبہء حب الوطنی کے مشاہدے کا موقع بھی ملا، انہوں نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہونے کے ساتھ ساتھ حکومتِ پاکستان کا ممنون ہوں کہ مجھے اس اہم عہدے پر ذمہ داری کے لئے منتخب کیا گیا اور حکومتِ سعودی عرب کا بھی شکر گزار ہوں جس کا بھرپور تعاون حاصل رہا۔

اس موقع پر بزمِ ریاض کی جانب سے بریگیڈئر طاہر گلزار ملک کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ایک اعزازی شیلڈ پیش کی گئی اور انڈس فورم کے انیس ملک کی جانب سے انہیں روایتی سندھی اجرک پہنائی گئی جبکہ بزمِ ریاض کے سنیئر رکن سید محمد عمران نے بزم کے ناظم الامور وقار نسیم وامقؔ اور صدر ریاض راٹھور کو حسنِ کارکردگی پر اعزازت پیش کئے۔

بزمِ ریاض کے صدر ریاض راٹھور نے اظہارِتشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ بریگیڈئیر طاہر ہمارے لئے باعثِ اعزاز ہیں، بہت سے قومی معاملات میں وہ ہمارے ہیرو ہیں اور انکی خدمات ہمارے لئے مشعلِ راہ ہیں، انہوں نے شرکائے تقریب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کی اس تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کی بھرپور شرکت سے یہ ایک یادگار تقریب بن گئی ہے اوروہ تمام احباب کے شکر گزار ہیں کہ وہ تشریف لائے، رونق افروز ہوئے اور تقریب کے حسن کو دوبالا کیا، آخر میں فیصل علوی نے پاکستان، مملکتِ سعودی عرب اور امتِ مسلمہ کے لئے اجتماعی دعائے خیر کروائی بعدازاں شرکائے تقریب کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ دیا گیا۔