counter easy hit

بنگلہ دیش میں پھانسیوں کے حوالہ سے حکومتی سطح پرکوئی مضبوط آواز بلند نہیں کی گئی ،حاجی طارق محمود جدران

Bangladesh government

Bangladesh government

شیخوپورہ(بیورورپورٹ)معروف سیاسی سماجی شخصیت حاجی طارق محمود جدران نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں پھانسیوں کے حوالہ سے حکومتی سطح پرکوئی مضبوط آواز بلند نہیں کی گئی حالانکہ مسئلہ تو پاکستان کا ہے اور مطیع الرحمن نظامی جیسے بزرگوں کو پھانسیاں صرف اس لئے دی جارہی ہیں ۔ حسینہ واجداگر انڈیاسے دوستی کا دم بھرتی ہے اور اس کی خوشنودی کیلئے اسلام وپاکستان سے محبت رکھنے والوں کو پھانسیوں کی سزائیں دے رہی ہے تو پاکستانی حکمران بھی نریندر مودی سے دوستی کی خاطر اس ظلم کیخلاف احتجاج نہیں کر رہے اور دنیائے اسلام میں اس سلسلہ میں بھرپور آواز بلند نہیں کی گئی۔ یہ انتہائی تکلیف دہ صورتحال ہے۔ اپنے ایک بیان میں حاجی طارق محمود جدران نے کہاکہ بیرونی قوتیں چاہتی ہیں کہ پاکستان میں بھی مشرقی پاکستان جیسے حالات پیدا کر دیے جائیں اور یہاں بھی بھارت کو کھل کھیلنے کا موقع ملے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان مضبوط بنیادوں پر کھڑا ہو تاکہ بنگلہ دیش میں دوبارہ مولانا مطیع الرحمن نظامی جیسے لیڈروں کو پھانسیاں نہ دی جاسکیں، انہوں نے کہاکہ انڈیا کے اندر اس وقت یہ صورتحال ہے کہ مسلمانوں پر بدترین مظالم ڈھائے جارہے ہیں جبکہ دوسری طرف سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس، مکہ مسجد اور مالیگاؤں بم دھماکوں جیسی دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہندو انتہاپسندوں کورہا کیا جارہا ہے۔ حکومت پاکستان اس سلسلہ میں بھی خاموشی کا رویہ اختیا رکئے ہوئے ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہی وہ وجوہات ہیں جن سے دشمن کے حوصلے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستانی حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ بیرونی قوتوں کو راضی کرنے کی بجائے اسلام و پاکستان کے تحفظ کا فریضہ انجام دیں۔