counter easy hit

اکتوبر 18 ہمارے قومی کیلنڈر کا اہم ترین دن ہے، سابق صدر اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی جناب آصف علی زرداری کا شہدائے کارساز کو خراج عقیدت

اکتوبر 18 ہمارے قومی کیلنڈر کا اہم ترین دن ہے، سابق صدر اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی جناب آصف علی زرداری کا شہدائے کارساز کو خراج عقیدت

Asif Ali Zardari ,pays ,homage, to, the, martyrs ,of, Karsaz, tragedy

Asif Ali Zardari ,pays ,homage, to, the, martyrs ,of, Karsaz, tragedy

ہمارے قومی کیلنڈر میں 18اکتوبر ایک اہم دن ہے۔ اس دن جمہوریت اور کثیرالجہتی اور مذہبی انتہا پسندی اور تعصب کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔ گزشتہ 10سالوں میں یہ صف بندی مزید گہری ہوگئی ہے اور مذہبی انتہاپسندی اور تعصب سے جنگ کے لئے ہمیں 18اکتوبر کی یاد ہمت دلاتی ہے۔ سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے یہ بات سانئحہ کارساز کے دس سال مکمل ہونے پر اپنے پیغام میں کہی۔ آج سے دس سال قبل شہید محترمہ بینظیر بھٹو تمام دھمکیوں اور مخالفتوں کے باوجود جلا وطنی ختم کرکے وطن واپس آئیں کیونکہ انہیں اندازہ وہوگیا تھا کہ پاکستان کو اپنی بقا کا مسئلہ درپیش ہے اور یہ خطرہ ایک جانب مذہبی انتہاپسندوں اور دوسری جانب ڈکٹیٹرشپ سے تھا۔ آج کے دن جمہوریت اور پاکستان دشمنوں نے محترمہ بینظیر بھٹو کے کاروان پر حملہ کیا اور تقریبا 200 پارٹی کارکنوں ااور جمہوریت پسندوں نے شہادت کو جمہوریت اور ڈکٹیٹرشپ سے نجات کے لئے گلے لگایا۔ آج ہم ان شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ یہ شہید ہمارے قومی ہیرو اور ہیروئنیں ہیں اور قوم کی قوت ہیں۔ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے انہوں نے ہماری امیدوں کو بڑھایا اور ہمارے عزم کو پختہ کر دیا۔ آج شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو مکمل کرنے کے عزم کا ارادہ کرنے کا دن ہے تاکہ جمہوریت کو فروغ دیا جائے اور عسکریت پسندوں کو شکست دی جائے اور ساتھ ساتھ انہیں بھی شکست دی جائے جو مذہب کی تعصب زدہ تصویراس لئے دکھاتے ہیں تاکہ جمہوریت اور خواتین دشمن ایجنڈہ پر عمل کیا جا سکے۔ دو روز قبل شہدائے کارساز ریلی کراچی میں پارٹی نے ان شہداءکو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے اور جمہوریت دشمنوں کے خلاف عزم کی تجدید کے لئے نکالی جس پر سابق صدر نے اس ریلی کے متنظمین کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ قائد سامنے آکر قیادت کرتے ہیں اور 18اکتوبر 2007ءکو شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ڈکٹیٹرشپ اور مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف جنگ کی قیادت سامنے آکر کی۔ وہ انتہاپسند اور ان کے سیاسی پشت پناہ جو محترمہ بینظیر بھٹو کا مقابلہ نہیں کر سکتے تھے وہ ابھی بھی ترقی پسندوں اور جمہوری قوتوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس کے لئے مذہب کو استعمال کر رہے ہیں۔ ہم ان مذہبی انتہاپسندوں اور جمہوریت دشمنوں سے آخری فتح تک جنگ جاری رکھیں گےئ۔ آج انتہاپسند اور جمہوریت دشمنوں سے جنگ لڑنے کے لئے خود کو وقف کرنے کی تجدید کرتے ہیں۔ جہاں ہم شہدائے کارساز کو یاد کر رہے ہیں اس دن ہم فوج کے جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور ان شہریوں کو بھی یاد کر یں جنہوں نے عسکریت پسندی سے جنگ کے لئے عظیم قربانیاں پیش کیں

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website