counter easy hit

چوروں لٹیروں کے منہ پر ایک اور تھپڑ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں، یہاں سے جانے والی حاجیوں اور وہاں قید پاکستانیوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کی پرزور درخواست کی۔ عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز میرے لیے انتہائی اسپیشل ہیں جو میرے دل میں رہتے ہیں، وزیراعظم نے ولی عہد سے پاکستانی حجاج کیلئے تین بڑے سعودی ایئرپورٹس پر امیگریشن کا انتظام کرنے کی درخواست کی۔ جس پر شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ میں آپ کو انکار نہیں کرسکتے اس حوالے سے جو ممکن ہوا کروں گا۔ ہم سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کیلئے ہرطرح کی ممکنہ سہولیات فراہم کرینگے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے جب ان سے سعودی جیلوں میں قید تین ہزار پاکستانیوں کے معاملے پر مداخلت کیلئے کہا تو سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ “آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔‘‘ وزیراعظم نے روایات کے برعکس یہ معاملہ ولی عہد کے خطاب کے بعد اٹھایا۔ وزیراعظم عمران خان نے فی البدیع خطاب کیا جبکہ مہمان شخصیت نے بھی کسی کاغذ کی مدد کے بغیر ہی خطاب کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ محنت کش پاکستانی سعودی عرب میں مزدوری کرکے اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتے ہیں، یہ لوگ میرے دل کے قریب ہیں، ان میں سے تین ہزار ایسے ہیں جو معمولی خلاف ورزیوں پر جیلوں میں قید ہیں، میں چاہتا ہوں کہ آپ ان لوگوں کے معاملے کو ہمدردانہ انداز سے دیکھیں۔ انہوں نے ولی عہد شہزادہ سے یہ بھی درخواست کی کہ پاکستان سے حج کیلئے روانہ ہونے والے عازمین کیلئے تین بڑے ایئرپورٹس پر امیگریشن کا انتظام کیا جائے۔

اے پی پی کے مطابق وزیراعظم ہائوس میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سے سعودی عرب حج کیلئے جانے والے پاکستانیوں کی پاکستان میں امیگریشن کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے خصوصی طور پر سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی کارکنوں کیلئے مراعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار کام کرنے والے یہ لوگ میرے لئے انتہائی اسپیشل ہیں جو میرے دل میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپنے رشتے داروں اور بچوں سے دور کام کرکے پاکستان میں زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔ انہوں نے ولی عہد سے خصوصی درخواست کی کہ ان مخصوص اور انتہائی اہم لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں کیونکہ وہ اپنا گھر بار اور اہل و عیال کو چھوڑ کر کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان نے سعودی ولی عہد کی توجہ سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی طرف بھی دلوائی۔اس موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے سعودی عرب میں کام کرنے والے کارکنوں کی سہولیات کے حوالے سے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کیلئے ہرطرح کی ممکنہ سہولیات فراہم کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستانیوں کے دل جیت لیے۔ اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یہ کہہ کر کہ ’’مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں‘‘ پاکستانیوں کے دل جیت لیے ہیں

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کے دو روزہ دورے پر گزشتہ روز پاکستان پہنچے ہیں، جہاں وزیر اعظم عمران خان نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ نور خان ایئر بیس پر وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور کابینہ کے ارکان نے سعودی مہمان کا پرتپاک استقبال کیا، وزیراعظم ہاؤس میں سعودی ولی عہد کو گارڈ آف آنر دیا گیا سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے طیارے کوپاکستان کی حدود میں داخل ہوتے ہی ایف 16 اور جےایف تھنڈر طیاروں نے اپنے حصار میں لے لیا اور پورے پروٹوکول کے ساتھ نور خان ایئربیس اسلام آباد تک پہنچایا جہاں شاہی مہمان کو وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر مہمان داری خسرو بختیار نے خوش آمدید کہا۔نور خان ایئر بیس پر معزز مہمان کو 21 توپوں کی سلامی پیش کی گئی، وزیر اعظم عمران خان ولی عہد کے ہمراہ خود گاڑی ڈرائیو کر کے پرائم منسٹر ہاؤس آئے، ایئر بیس تا پی ایم ہاؤس راستوں کو پاک سعودی پرچموں، بینرز اور بل بورڈز سے سجایا گیا، راستے میں جگہ جگہ روایتی ڈانس اور بھنگڑا پارٹیوں نے علاقائی رقص پیش کر کے شاہی مہمان کو خوش آمدید کہا۔