counter easy hit

پلوامہ کے بعد بھارت میں ایک اور بم دھماکہ

بدوھی: بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر بدوھی کی ایک دکان میں زور دار دھماکہ ہواہے جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق دھماکے کی شدتی زیادہ ہونے کے باعث دکان کے ساتھ واقع تین گھر زمین بوس ہوگئے ہیں جن کے ملبے تلے کئی افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جنہیں نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن شروع کر دی گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راجیندر کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ بدوھی کے رہتہ بازار میں ہواہے جس میں دس افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ مقامی افراد کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس دکان میں غیرقانونی طور پر آتش بازی کا سامان بیچا جاتا تھا جبکہ ابھی مزید افراد بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ بھارتی حکام کی جانب علاقہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور فرانزک ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔ کشمیر کے علاقہ پلوامہ میں بھارتی فورسز پر خودکش حملے کے نتیجے میں لگ بھگ 40 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد جہاں بھارت نے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کیا ہے وہاں انڈیا کے اندر بھی سیاست دان اس واقعہ کی آڑ میں ایک دوسرے کے ساتھ اگلے پچھلے حساب برابر کر رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس نے ہندوستان کے وزیراعظم کی ’غلط ترجیحات‘ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کے لیے اقتدار اور طاقت کی ہوس سیکیورٹی اہلکاروں کی جان سے زیادہ اہم ہے۔کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ جس وقت پلوامہ میں بھارتی فورسز پر حملہ ہوا

نریندر مودی اس وقت ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے اور انہوں نے حملے کے بعد بھی کئی گھنٹے تک شوٹنگ جاری رکھی۔ کانگریس کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایک طرف پورا ملک 40 جوانوں کی ہلاکت پر سوگ میں ڈوبا ہوا تھا، دوسری جانب مودی ریاست اترکھنڈ کے جم کاربیٹ نیشنل پارک میں ایک فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے۔ اس دوران نریندر مودی نے کشتی میں سوار ہوکر مگر مچھوں کا نظارہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلم کی شوٹنگ 6 بج کر 30 منٹ تک جاری رہی۔ اس کے بعد 6 بج کر 45 منٹ پر مودی نے چائے اور اسنیکس پر ہاتھ صاف کیا۔ اس ہولناک واقعہ کے 4 گھنٹے بعد بھی ذاتی تشہیر کے لیے شوٹنگ اور اسنیکس سے لطف اندوز ہوتے رہے۔کانگریس کا کہنا ہے کہ سب سے دردناک امر یہ ہے کہ حکومت نے حملے کے بعد سوگ کا اعلان بھی نہیں کیا کیوں کہ اس کے باعث مودی کو اپنے سیاسی جلسے جلوس ملتوی اور منصوبوں کا افتتاح روکنا پڑ جاتا۔ دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما روی شنکر کمار نے کانگریس کے جواب میں کہا ہے کہ اپوزیشن جماعت ملک اور فوج کا مورال گرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد پوری قوم متحد ہے اور دوسرے ممالک انڈیا کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان کر رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کانگریس نے اپنا اصلی چہرہ دکھاتے ہوئے ملک کا مورال گرانے کی کوشش کی ہے۔