counter easy hit

درست موقع پر ایک معلوماتی اور سبق آموز انکشاف

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان میں حالیہ آمد کے موقع پر مثبت معاشی و سیاسی اثرات کے حوالے سے بہت بات کی جارہی ہے۔ ایسی شخصیت جو اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بناء پر نوجوانی میں ہی عالمی شہرت حاصل کرچکی ہو، اُس کی ذات کے بارے میں بھی لوگ زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتے ہیں۔

آج کے اِس کالم میں ولی عہد محمد بن سلمان کی نجی زندگی کے حوالے سے چند اہم پہلوؤں کو قلم بند کیا گیا ہے جو قارئین کے لئے بہت دلچسپی کا باعث ہوں گے۔ آغاز میں یہ بتانا ضروری ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان 31 اگست 1985ء کو ہفتے کے دن سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پیدا ہوئے۔ اُن کی تاریخ پیدائش کے اعتبار سے علم نجوم میں اُن کا برج سنبلہ یعنی وِرگو ہے۔ جب ولی عہد محمد بن سلمان پیدا ہوئے تو اُس وقت فہد بن عبدالعزیز سعودی عرب کے بادشاہ تھے جبکہ دنیا کے پانچوں طاقتور ممالک امریکہ میں صدر ریگن، برطانیہ میں وزیراعظم مارگریٹ تھیچر، فرانس میں صدر متراں، سوویت یونین میں میخائل گورباچوف اور چین میں صدر لی شیانیان برسراقتدار تھے۔ اُس وقت پاکستان میں جنرل محمد ضیاء الحق کی حکومت تھی۔ محمد بن سلمان ولی عہد ہونے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کے ڈپٹی پرائم منسٹر، کونسل برائے پولیٹیکل اینڈ سیکورٹی افےئرز کے چےئرمین، کونسل برائے اکنامک اینڈ ڈویلپمنٹ افےئرز کے چےئرمین اور وزیردفاع بھی ہیں۔ انہیں سعودی عرب کے اندر اور باہر

ایک طاقتور شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اُن کے حوالے سے اباؤٹ ہر ڈاٹ کام نے لکھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان اپنے ویژن 2030ء کے حوالے سے دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئے ہیں جس کے مقاصد میں سعودی عرب کی معیشت کو بڑھاوا دینا، خواتین کے لئے مساوی حقوق کے مواقع پیدا کرنا، آرٹ اور کلچر کو منظرعام پر لانا اور فروغ دینا اور سعودی عرب کو سیاحت دوست ممالک کی فہرست میں اول نمبر پر لانا شامل ہیں۔ سعودی عرب کے نوجوان ولی عہد محمد بن سلمان کی اپنے ویژن 2030ء کے افتتاحی اقدامات کے باعث اقوام عالم حیرت میں آگئی ہیں اور انہیں دنیائے عرب کے دوسرے رہنماؤں کے مقابلے میں بہت مختلف مثبت انداز سے دیکھا جارہا ہے۔ سعودی عرب کے شاہی خاندان کے اِس ہونہار اور روشن مستقبل والے شہزادے کی دس خصوصیات ایسی ہیں جن کا علم سب کو ہونا چاہئے۔ .1ولی عہد محمد بن سلمان سعودی عرب کے شاہی خاندان کے پہلے فرد ہیں جو سعودی عرب کی بہت بڑی تیل کمپنی ’’سعودی آرامکو‘‘ کی ذاتی طور پر نگرانی کرتے ہیں۔ یہ کمپنی دنیا بھر میں قیمتی ترین تیل کمپنی ہے جس کی مالیت دو سے دس ٹریلین ڈالر تک ہے۔

پاکستان کے حالیہ دورے کے موقع پر ولی عہد محمد بن سلمان اپنی اسی آئل کمپنی آرامکو کے تحت گوادر میں بہت بڑی آئل ریفائنری لگانے کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔ .2ولی عہد محمد بن سلمان کی اہلیہ شہزادی سارہ بنت مشور بن عبدالعزیز ہیں۔ ان کی شادی 2008ء میں ہوئی۔ ان کے چار بچے ہیں جن میں تین شہزادے اور ایک شہزادی شامل ہیں۔ .3نوجوان ولی عہد محمد بن سلمان کنگ سعود یونیورسٹی سعودی عرب سے لاء گریجویٹ ہیں اور انہوں نے یونیورسٹی میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ انہوں نے اپنے تمام عزیزو اقارب کے برعکس بیرونی ممالک سے تعلیم حاصل کرنے کی بجائے اپنے ہی ملک سعودی عرب میں تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دی۔ .4ولی عہد محمد بن سلمان فن اور ثقافت کے بھی بہت دلدادہ ہیں۔ وہ دنیا کی سب سے قیمتی پینٹنگ کے مالک بھی ہیں۔ یہ پینٹنگ لیونارڈو ڈاونچی کی بنائی ہوئی ہے جس کی مالیت 450.3 ملین ڈالر ہے۔ یہ دنیا کی بیس اصل پینٹنگز میں سے ایک پینٹنگ ہے۔ ولی عہد محمد بن سلما ن کی ملکیت والی لیونارڈو ڈاونچی کی یہ پینٹنگ لووَر میوزیم ابوظہبی میں نمائش کے لئے رکھی گئی ہے۔ .5ولی عہد محمد بن سلمان خواتین کے لئے مساوی حقوق کے علمبردار ہیں۔ انہی کی کوششوں سے سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ، بزنس، فوج میں شمولیت اور کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت کے قوانین بنائے گئے۔ .6ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن کے تحت مستقبل میں سعودی عرب خطے کا انٹرٹینمنٹ مرکز بننے جارہا ہے جس کے تحت اب تک کی ہونے والی اہم تقریبات میں سعودی عرب کے مرد اور خواتین کا اکٹھے جاز میوزک فیسٹیول سے لطف اٹھانا، دنیا کے مشہور فلموں کے مرکزی کرداروں کے حوالے سے کامک کان کی ایک بڑی ریلی کا انعقاد ہونا، بہت بڑے ٹائروں والے عجیب و غریب ٹرکوں کی ریس مونسٹر ٹرک ریلی کا اہتمام کرنا اور چالیس برس بعد سینما گھروں کا دوبارہ کھلنا وغیرہ شامل ہیں۔ اِس طرح کے تمام کاموں کو مربوط طریقے سے مستقل طور پر جاری رکھنے کے لئے نئی قائم شدہ جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی انٹرٹینمنٹ کے مزید منصوبے بھی تیار کررہی ہے۔ .7ولی عہد محمد بن سلمان کے حوالے سے ایک بہت دلچسپ ذاتی بات یہ ہے کہ اُن کے والد اور سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز ہر ہفتے انہیں ایک کتاب پڑھنے کو دیتے ہیں۔ کتاب اور ہفتے کے اختتام پر سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اپنے بیٹے ولی عہد محمد بن سلمان سے اُس کتاب کے بارے میں سوالات بھی کرتے ہیں۔

سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کے اِس عمل کے پیچھے اُن کا یہ نظریہ موجود ہے کہ اگر کوئی ایک ہزار برس کی ہسٹری پڑھ لے تو اُسے ایک ہزار برس کا تجربہ حاصل ہوجاتا ہے۔ .8ولی عہد محمد بن سلمان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ دنیا کے سب سے کم عمر وزیر دفاع ہیں۔ انہوں نے یہ عہدہ تیس برس کی عمر میں 2015ء میں اُس وقت سنبھالا جب اُن کے والد سلمان بن عبدالعزیز سعودی عرب کے بادشاہ بنے۔ .9ولی عہد محمد بن سلمان کے حوالے سے اہم بات یہ بھی ہے کہ وہ پیرس کے مغرب میں واقع فرانس کے سترہویں صدی کے مشہور بادشاہ لوئی چودہ کے ناقابل یقین قلعے شاٹیو کے مالک بھی ہیں۔ ششدر کردینے والے اِس قلعے میں قدیم و جدید عجیب و غریب ترین فوارے، پرائیویٹ سینما ہال، ڈیلکس سوئمنگ پول، خوبصورت باغ، ریسٹورنٹ، بھول بھلیاں اور زیر آب رہائشی کمرے جن کے اردگرد اور اوپر نیچے ہروقت چھوٹی بڑی مچھلیاں تیرتی رہتی ہیں وغیرہ موجودہ ہیں۔ .10ولی عہد محمد بن سلمان کے بارے میں عالمی رہنماؤں کا خیال ہے کہ وہ مستقبل میں سعودی عرب کے ذہین، کامیاب، بہادر اور فیصلہ ساز نوجوان بادشاہ ہوں گے جو اقوام عالم کی قیادت کریں گے اور مسلم امہ خاص طور پر بہت ترقی کرے گی۔