counter easy hit

آئی ایم ایف کے وفد کے واپس جاتے ہی حکومت نے بینکوں کیساتھ ایسا کام کردیا کہ ہنگامہ برپا ہوگیا…. حیرت انگیز وجہ بھی بتادی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت نے اہم بینکوں کے سربراہان کو عہدوں سے ہٹا نے کا اعلان کردیا ہے۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری کے مطابق چیئرمین نیشنل بینک، زرعی ترقیاتی بینک، فرسٹ وویمن بینک اور ایس ایم ای بینک کے صدور کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔ فواد چودھری کے مطابق یہ فیصلہ اسحاق ڈار کی غیر قانونی بھرتیوں سےجان چھڑانے کیلئے کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ تین اہم بینکوں کے سربراہان کو عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جن میں چیرمین نیشنل بینک سعید احمد ،، صدر زرعی ترقیاتی بینک اور صدر فرسٹ وویمن بینک طاہر رضا کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی غیر قانونی بھرتیوں سے جان چھڑانے کیلئے کیا گیا، کیوں کہ یہ تمام بھرتیاں میرٹ کیخلاف اور غیر قانونی تھیں۔وزیر اطلاعات نے الزام عائد کیا کہ مشاہد اللہ اور خورشید شاہ سے ذاتی لڑائی نہیں، پی آئی اے میں ایک ہی خاندان کے متعدد لوگ بھرتی ہیں، وزیراعظم پہلے دن سے ہی بڑی اصلاحات کے حامی ہیں، جس کے لئے مختلف محکموں کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فواد چودھری کے مطابق پنجاب میں ڈپٹی کمشنر کا گھر 33 کنال پرمحیط ہے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کیلئے گروپ بنا دیا گیا ہے، وزیراعظم ہاؤس کے 528 ملازمین میں سے صرف 4 یا 5 باقی رہ گئے ہیں، وزیراعظم ہاؤس کے ملازمین کو ملازمتوں سے نہیں نکالا گیا۔

پاک چین تعلقات کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ہمارے اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔چین کو سی پیک میں سعودی عرط کی شمولیت پر اعتراض نہیں ہے ۔ سعودی عرب پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کرے گا، پریس کانفرنس سے وفاقی وزیر پیٹرولیم نے بھی خطاب کیا ، غلام سرور نے کہا کہ سعودی وفد نے گوادر کا بھی دورہ کیا، ہم امداد نہیں لینے گئے، سعودی عرب میں سرمایہ کاری پر بات ہوئی، ہم نے سعودی عرب سے تاخیری ادائیگی پر تیل لینے کی بات کرنا تھی لیکن پھر بات نہیں ہوئی، اس معاملے پرسعودی عرب ناراض نہیں۔ سعودی عرب کو کراچی سے لاہور گیس پائپ لائن میں انویسٹمنٹ کی دعوت دی۔وزیر پٹرولیم کے مطابق سعودی عرب نے فوری طور پر ریفائنری میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا،طے کیاگیا کہ یہ جی ٹو جی معاہدہ ہوگا، سعودی عرب کے وزیر توانائی اس ماہ کے آخر یا اگلے ماہ دورہ کریں گے، کابینہ نے اس حوالے سے ایم او یو کی منظوری دی ہے، وزیر پیٹرولیم کے مطابق سابق حکومت نے آخری سال گیس کمپنیوں پر 55 ارب کا بوجھ ڈالا ۔ جس سے کمپنیاں 158 ارب کی مقروض ہو گئیں اس لیے ہمیں گیس کی قیمت میں بڑھانا پڑی۔