counter easy hit

احمد فراز کو مداحوں سے بچھڑے 9 برس بیت گئے

لاہور: اردو کےعظیم رومانوی شاعر احمد فراز کو مداحوں سے بچھڑے 9 برس بیت گئے۔

Ahmed Faraz has left for 9 years separated from fans

Ahmed Faraz has left for 9 years separated from fans

احمد فراز14 جنوری 1931 کو صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے کوہاٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سید احمد شاہ تھا اور فرازان کا تخلص تھا۔ احمد فراز نے ابتدائی تعلیم اسلامیہ ہائی اسکول کوہاٹ جب کہ پشاورسے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ترقی پسندانہ شاعری کے باعث انھیں ضیاء الحق کے دورمیں 6 سال تک پابند سلاسل بھی رکھا گیا۔ احمد فراز اردو، فارسی، پنجابی سمیت دیگرزبانوں پر بھی مکمل عبور رکھتے تھے۔ احمد فراز نے ہزاروں نظمیں کہیں اوران کے  14 مجموعہ کلام شائع ہوئے جن میں تنہا تنہا، دردآشوب، شب خون، میرے خواب ریزہ ریزہ، بے آواز گلی کوچوں میں، نابینا شہر میں آئینہ، پس انداز موسم، سب آوازیں میری ہیں، خواب گل پریشاں ہے، بود لک، غزل بہانہ کروں، جاناں جاناں اور اے عشق جنوں پیشہ شامل ہیں۔ احمد فرازکی تصانیف کے تراجم انگریزی، فرانسیسی، ہندی، یوگو سلاویہ، سویڈش، روسی، جرمنی و پنجابی میں ہوئے۔ احمد فراز کو ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز، نگار ایوارڈز اور ہلال پاکستان سے بھی نوازا گیا، مختلف یونیورسٹیز اوردیگر تعلیمی اداروں میں ماہر تعلیم کے طورپربھی اپنے فرائض سر انجام دینے والے پاکستان کے عظیم شاعراحمد فرازکڈنی فیلیئر کے باعث 25 اگست 2008 کو اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website