انقرہ: ترکی میں فوجی بغاوت اور قتل کے الزامات میں ڈیڑھ سو سابق فوجیوں کا ٹرائل شروع کردیا گیا۔

واضح رہے کہ ترک صدر اردوان کے خلاف ناکام بغاوت میں 249 سیاسی کارکن ہلاک ہوئے تھے۔ اردوان امریکا میں مقیم مذہبی رہنما فتح اللہ گولن اور ان کے پیروکاروں پر بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام لگاتے ہیں جب کہ گولن تحریک اس الزام کی تردید کرتی ہے۔ بغاوت ناکام ہونے کے بعد استنبول کے پل پر قبضہ کرنے والے فوجیوں نے بھی پولیس کے سامنے سرنڈر کردیا تھا اور ہاتھ اٹھاکر اور کپڑے اتار کر گرفتاری دے دی تھی۔ گزشتہ سال جولائی سے لے کر اب تک ترکی میں گولن تحریک سے تعلق کے الزام میں 50 ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار کیاجاچکا ہے جب کہ ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد سرکاری ملازمین کو برطرف کیا جاچکا ہے۔








