
نہتے کشمیریوں کے احتجاج کو کچلنے کے لیے قابض بھارتی افواج نے سخت کارروائی کی۔ براہ راست فائرنگ، پیلیٹ بندوقوں کے استعمال اور آنسو گیس کی شیلنگ سے 945 افراد زخمی ہوئے۔ گھر گھر چھاپوں اور کریک ڈاؤن کے دوران کم عمر طلبہ اورحریت کارکنوں سمیت 367 افراد کو گرفتار کیا گیا، جب کہ 120 گھروں کو نقصان پہنچایا گیا اور 59 خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ یکم جون کو بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوپور میں مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا ان نوجوانوں کو گھر میں گھس کر بیرحمانہ طریقے سے شہید کیا اور پرانا الزام عائد کیا کہ یہ مجاہد تھے چنددن قبل لائن آف کنٹرول کے نزدیک ایک اسّی سال کے بوڑھے شخص کودراندازی کے جرم میں شہید کر دیا تھا۔
حالاں کہ اس شخص کے خلاف در اندازی یا مجاہدین سے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔تازہ کارروائی میں بھارتی فوج نے اپنے اوپر مجاہدین کے حملے کی خفت سے بچنے کے لیے پرانا ڈرامہ رچایا ہے چار کشمیری طلبا کو اغوا کرکے شہید کر دیا گیا اور ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل میں سی آر پی ایف کیمپ پر حملے کا ڈرامہ رچا کر لاشیں دنیا کو دکھا کر بڑی بہادر فوج بننے کی کوشش کی اور ِحیرت انگیز طور پر کسی فوجی کو خراش تک نہ آئی مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسندوں کی عسکری جدوجہد کے دوران آج تک کوئی خودکش حملہ نہیں کیا گیا صرف فدائی حملے ہوتے رہے ہیں مگر یہ دعوٰی کرنے والے بھارتی بیوقوف ان بیگناہ نوجوانوں سے خودکش حملے کی کوئی جیکٹ یا کوئی ایسا مواد دنیا کے سامنے پیش نہیں کرسکے جس سے یہ ثابت ہو کہ یہ خودکش حملہ آور تھے چند منظر عام پر آنے والی تصاویر میں دیکھا، جا سکتا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے چاروں نوجوانوں کی لاشیں گاڑی میں لادکر سی آر پی ایف کیمپ کے نزدیک پھینک دی گئیں اور چند رائفلزاور گولیاں و بارود ملا کر انکو مجاہد ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی گئی اور چند پٹرول کی بوتلیں دکھا کر یہ بھی بیان دیا گیا کہ یہ آگ لگانے آئیتھے مگر یہ سن کر اور دیکھ کر میں حیران رہ گیا کہ یہ کیسا مقابلہ ہوا کہ چار نوجوان شہید ہو گئے ان پر گولیاں چلائی گئیں گولے برسائے گئے مگر ان پٹرول کی بوتلوں کو کچھ نہ ہوا۔
یہ واقعہ اور اس جیسے کئی مزید جھوٹے ڈرامے رچانے کے منصوبے چند دن بھارتی آرمی چیف کے دورہ کشمیر کے دوران بنائے گئے اور کشمیر پر مکمل کنٹرول کا اعلان کیا گیا مگر اس سے اگلے ہی دن مجاہدین نے مشہور و معروف سرینگر جموں ہائی وے پر بھارتی فوج پر شاندار حملہ کرکے اپنی موجودگی ثابت کر دی اس واقعے میں بھارتی کو شدید ذلت کا سامنا کرنا پڑا کہ جہاں سرعام بھارتی فوج پر حملہ کرکے چار فوجی ہلاک اور سات زخمی کرکے مجاہد بحفاظت نکل گئے جبکہ اسی دن کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی کا پاکستان نے جواب دیتے ہوئے بھارتی چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا جس میں پانچ فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔
پاکستان اور بھارت میں بڑھتی کشیدگی پر امریکہ سمیت کئی ممالک نے تشویش کا اظہار کیاہے مگر کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی پر کسی ملک کو تشویش نہیں ہوئی جبکہ اقوام متحدہ نے ایک سوکھا سا اخباری بیان دے کر بھارت کی طرف داری کر دی ہے۔پاکستان کے پاس یہ سنہری موقعہ ہے اور پاکستان کا فرض بنتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو عالمی عدالت انصاف میں لیکر جائے اور بھارت کو، بینقاب کرکے دنیا کے ذریعے بھارت پر دباو ڈالے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرامد کرائے ورنہ پاکستان خود آگے بڑھ کر بھارتی ریاستی دہشتگردی کو روکے گا اگر پاکستان نے ایسا نہ کیا تو بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم وستم کو مزید بڑھائے گا اور کشمیریوں کی نسل کشی کے اپنے منصوبے میں آگے بڑھتا رہے گا کشمیری 70 سال سے بھارتی ظلم سہہ رہے ہیں آخر پاکستان کب تک انکے صبر کا امتحان لیتا رہے گا۔









