counter easy hit

آج کا سب سے بڑا سیاسی تہلکہ : تحریک انصاف کے خلاف اپوزیشن کا اتحاد ریزہ ریزہ ہو گیا ، اسلام آباد سے آنے والی خبر نے ٹائیگروں کے دل خوش کر دیے

اسلام آباد ؛ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اورایم ایم اے سمیت ہم خیال جماعتیں اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کررہی ہیں۔الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں شہبازشریف سمیت دیگر ہم خیال جماعتوں کے رہنما شریک ہوں گے جس کے لیے مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین ،

راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں ہم خیال جماعتوں کے رہنما الیکشن کمیشن کی جانب سے روانہ ہوگئے ہیں۔ان رہنماؤں میں مولاناعبدالغفور حیدری، محمود اچکزئی اور زاہد خان سمیت دیگر موجود ہیں جب کہ سیاسی کارکنان بڑی تعداد بھی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ احتجاج میں تمام سیاسی جماعتیں کے رہنماؤں نے علیحدہ علیحدہ میڈیا سے گفتگو کی اور اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کے حق میں نعرے بازی کی ۔ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اپنے تمام ٹکٹ ہولڈرز کو احتجاج میں شرکت یقینی بنانے کے لیے ہدایت کردی ہے۔دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں دھرنا دے گی اور پشاور میں موٹر وے ٹول پلازہ پر بھی احتجاجی دھرنا دیا جائیگا، احتجاج میں شرکت کے لیے اے این پی نے بھی کارکنوں کو اسلام اباد الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ احتجاج میں شامل ہونے کے لیے جماعت اسلامی اور پی پی کو بھی دعوت دی گئی ہے۔ الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں احتجاج میں شریک ہیں۔اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ ،

پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسمبلیوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے۔ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں بڑا فورم ملے گا، وہاں احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔الیکشن 2018 ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن ہیں۔ عوام نے الیکشن 2018 کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ سب لوگوں کو آمادہ کریں گے پارلیمنٹ کاحصہ بنیں۔ پارلیمان کے اندر اپنا کردار ادا کریں گے اور احتجاج کریں گے۔ ملک کو اشتعال کی طرف نہیں لے جانے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو۔پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کو کوئی نہیں مانتا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 کے نتائج کو عوام و تمام جماعتوں نے مسترد کر دیا، نتائج ناقابل قبول ہیں۔ الیکشن اس طرح رگ کرنے سے قوم و عوام کا نقصان ہوگا۔راجہ ظفر الحق نے مزید کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے مؤقف پر ہم سب متحد ہیں۔ ووٹ کو عزت نہ دینے والوں نے پاکستان و عوام کا نقصان کیا۔ راجہ ظفر الحق نے کہا کہ یہ الیکشن نتا ئج عوام یا عوامی مفاد کے منافی ہیں ۔ دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ نے احتجاج کے پیش نظر حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے،

جس کے تحت الیکشن کمیشن تک صرف ارکان پارلیمنٹ کوجانےکی اجازت ہوگی اور،کارکن ریڈ زون میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔الیکشن کمیشن کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور الیکشن کمیشن کے باہر خاردار تاریں لگادی گئی ہیں، الیکشن کمیشن کے دفتر میں کسی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ادھر جے یو آئی (ف) نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا جہاں کارکنان نے بنوں میں لنک روڈ پر مظاہرہ کرتے ہوئے انڈس ہائی وے ٹریفک کے لیے بند کردی۔جےیو آئی کے کارکنوں نے کوئٹہ، زیارت، چمن، لورالائی اور ژوب شاہراہ کچلاک پر بندکردی جب کہ کوئٹہ، تفتان، مستونگ، قلات، خضدار اور کراچی شاہراہ لک پاس کےمقام پر بند کی گئی۔اس کے علاوہ کوئٹہ، نوشکی، خاران اور دالبندین آر سی ڈی شاہراہ بھی مختلف مقامات پر بند کی گئی۔