لاہور: چیف جسٹس پاکستان جعلی ڈگری سکینڈل کیس میں سفارشیں کرانے پرشعیب شیخ پر اظہار برہمی کیا اورشعیب شیخ کوعدالتی حکم کے بغیر ملک نہ چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

2ہفتے میں رقم جمع نہ کرائی توتوہین عدالت کیس چلائیں گے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں رشوت لے کر ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ کو بری کرنے پر برطرف کیے گئے ایڈیشنل سیشن جج پرویز القادر میمن اور مقدمہ سے بریت حاصل کرنے والے شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کر لیا۔چیف جسٹس کی منظوری کے بعدمقدمے کے اندراج کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے رجوع کیا جائے گا۔ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں اہم موڑ آگیا، رشوت دے کر ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ اور رشوت وصول کرنے والے جج کے خلاف اب مقدمہ درج ہو گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی انتظامیہ نے برطرف جج اور شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔دونوں اشخاص کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دیا گیا ہے جن کی منظوری کے بعد ہائی کورٹ انتظامیہ مقدمہ درج کرانے کے لیے ایف آئی اے کو درخواست دے گی۔اطلاعات کے مطابق شعیب شیخ اور برطرف جج کے خلاف مقدمہ تعزیرات پاکستان اور انسداد رشوت ستانی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کرایا جائے گا۔ایف آئی اے نے ڈسٹرکٹ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کے کیس میں ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کی بریت کے خلاف بھی سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔








