کراچی: اکستان کی معروف گلوکارہ و اداکارہ رابی پیرزادہ کا کہنا ہے کہ انہیں شوبز کی فیلڈ میں کبھی کسی مرد نے نہیں بلکہ خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔

رابی پیرزادہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےانکشاف کیا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے بالکل برا نہیں لگ رہاکہ شوبز میں مجھے کسی مرد نے نہیں بلکہ خواتین نے ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہااس فیلڈ میں انٹری کے وقت مجھے یہ بات پتہ نہیں تھی کہ خواتین بھی ہراساں کرسکتی ہیں اور جب مجھے سمجھ آیا کہ یہ خواتین کا پیار نہیں ہے بلکہ کچھ اور ہے تو میں ان سے الگ ہوگئی۔ میں 16 سال کی تھی جب اس فیلڈ میں قدم رکھا مجھے اس وقت ان چیزوں کی سمجھ نہیں تھی۔ شوبز کے اندر ہراسانی سے متعلق تمام واقعات، گھریلو جھگڑے، طلاقیں اور دوبارہ رشتے استوار کرنے کو رابی نے سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ قراردیا۔
رابی نے کہا سب لوگ کہہ رہے ہیں کہ میں نےاور میرا نے ہراسانی پر اپنا موقف پیش کرکے دراصل سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن یہ سچ نہیں ہے اگر مجھے شہرت چاہئیے ہوتی تو میں کسی آدمی پر ہراساں کرنے کاالزام لگادیتی۔ ہماری شوبز کی خواتین ’’می ٹو‘‘مہم کا بہت غلط استعمال کررہی ہیں۔ رابی نےایک بار پھر اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ یہ آج کی بریکنگ نیوز ہے کہ مجھے کسی مرد نے نہیں بلکہ خواتین نے ہراساں کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا مجھے بہت ساری خواتین پیغام بھیج رہی ہیں کہ تم عورت کے نام پر دھبہ ہو کیونکہ تم نے ہراسانی کا شکار ہونے والی خواتین کا ساتھ نہیں دیا تو میں آپ کا ساتھ کیوں دوں جب مجھے کسی مرد نے ہراساں کیا ہی نہیں ہے۔ شوبز کی خواتین جو آپ کو گلے لگارہی ہوتی ہیں اور آپ کو پیار کررہی ہوتی ہیں دراصل یہی ہراسانی ہے۔ جس دن مجھے یہ سمجھ آئی کہ خواتین بھی دوسری خواتین کو ہراساں کرسکتی ہیں اس دن سے میں نے ان سے دوری بنا کررکھی۔
واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ علی نےانہیں جنسی طور پر ہراساں کیا جس پر علی نے میشا کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا ہے۔








