counter easy hit

پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

پاکستان اور پولینڈ نےدو طرفہ معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت دونوں ملکوں کے دفاعی شعبے میں تعاون میں اضافہ ہوجائے گا۔

Defense Agreement between Pakistan and Poland

 پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

 اس سے قبل جب پاکستانی وزیر دفاع پولش وزارت دفاع پہنچے تو ان کا پولینڈ کے وزیر دفاع نے استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس دوران دونوں ملکوں کے ترانے بجائے گئے۔دوطرفہ مذاکرات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ مفادات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان تعلقات کو بڑھانے کے لیے مفید آراء اور تجاویز پر غور کیا گیا۔ دونوں خطوں کی سلامتی سے متعلق مسائل اور عالمی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔ پولش وزیر دفاع نے پاکستانی ہم منصب کا خیرمقدم کرتے ہوئے یاد دلایا کہ چالیس کی دہائی میںموجودہ پاکستان کے شہر کراچی نے تیس ہزار پولش باشندوں کی میزبانی کی تھی۔ پاکستانی وزیردفاع نے دونوں ملکوں کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پولش پائلٹس نے پاکستان کی ائرفورس کو ترقی دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خاص طور پولش پائلٹ آنجہانی تورو ویش پاکستان کی ائرفورس میں ائرکموڈور کے عہدے پر فائز رہے اور بعدازاں انھوں نے پاکستان کے ادارے ’’سپارکو‘‘ کو قائم کرنے میں بنیادی خدمات انجام دیں۔
 پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

 پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہاکہ ہمارا پولینڈ کے ساتھ دفاعی معاہدہ ائیر کموڈور آنجہانی تورو ویش کی یاد کو تازہ کررہا ہے اور اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔

وزیر دفاع نے اپنے پولش ہم منصب کو پاکستان میں مثبت رحجانات خصوصاً اقتصادی ترقی، جمہوری ارتقاء اور دہشت گردی کے خلاف جاری کامیاب جدوجہد سے آگاہ کیا۔ انھوں نے افغانستان میں امن کے لیے جاری کوششوں اور اس سلسلے میں پاکستان کے تعاون کے بارے میں بھی بتایا۔انھوں نے اپنے پولش ہم منصب مسٹر ماروز بلاشچاک کو پاکستان آنے کی دعوت دی جسے انھوں نے قبول کرلیا۔ اس دورے کی تواریخ کا اعلان بعد میں دوطرفہ مشاورت سے مناسب وقت پر کیا جائے گا۔ اس سے قبل گزشتہ روز جب خرم دستگیر خان دارالحکومت وارسا پہنچے تو پولینڈ میں پاکستان کے سفیر شفقت علی خان اور پولینڈ کی وزارت دفاع کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔