
ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے ان کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات 25 دسمبر کو دفتر خارجہ میں کرائی جائے گی۔ سخت سیکورٹی میں کلبھوشن یادیو کو دفتر خارجہ لایا جائے گا اور بھارتی سفارت کار کی موجودگی میں یہ ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کرائی جائے گی۔ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کلبھوشن جادیو کی والدہ اور اہلیہ کو فضائی راستے کے ذریعے اسلام آباد لایا جائے گا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ابھی تک کلبھوشن کو پھانسی کے فیصلے پرعمل درآمد کا فیصلہ نہیں کیا گیا،پاکستان نے انسانی بنیادوں پرکلبھوشن کی اہلیہ سے ملاقات کرانے کا فیصلہ کیا، بھارت کی درخواست پر اس کی والدہ کو بھی ملاقات کی اجازت دی گئی۔ کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ کو 3دن کا ویزہ جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا کی قومی سلامتی پالیسی میں الزامات کو مسترد کرتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف گراںقدر قربانیاں دیں، پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی، ہمسایہ ملک مسلسل پاکستان کے خلاف سازشیں کررہا ہے ۔ افغانستان کی سرزمین مسلسل مختلف غیرریاستی گروہوں کی جانب سے پاکستان کی خلاف استعمال ہونے پرتحفظات ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کو 2030 تک مکمل کرلیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان یروشلم پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیہ کی مکمل حمایت کرتا ہے۔اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے یروشلم کے فلسطین کی تقسیم کے منصوبے کےمطابق یروشلم کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بوسنیا میں پکڑے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد پاکستانی سفارتخانے کے مطابق5 ہے۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانیوں کو ویزہ اجرا روکنے کی خبربے بنیاد ہے۔








