counter easy hit

تھر میں مزید 4 بچوں کا انتقال، 12 دن میں 37 بچے چل بسے

37 children died in 12 days

37 children died in 12 days

تھر پارکر……تھر میں غذائیت کی کمی اور دواوں کی قلت کی وجہ سے بچوں کی اموات کا سلسلہ اب تک نہیں رُک سکاہے۔آج مزید چار بچے زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد رواں ماہ انتقال کرجانے والے بچوں کی تعداد37 ہوگئی۔
تھر کے مکینوں کے لیے نیا سال بھی نئی امید اور روشنی کی کرن بن کر نہیں آیا۔ اس سال کی ابتدا ہی بچوں کی اموات سے ہوئی ہے۔آج مٹھی میں غذائیت کی کمی کے باعث ایک بچہ جبکہ کلوئی اور چھاچھرو میں 3 مزید بچے انتقال کرگئے،جس کے بعد رواں ماہ انتقال کرجانے والے بچوں کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔سول اسپتال مٹھی میں 32 بچے زیر علاج ہیں، ننگر پارکر، اسلام کوٹ، ڈیپلو کے سرکاری اسپتالوں میں بھی مجموعی طور پر 52ایسے بچے زیر علاج ہیں، جو غذائیت کی وجہ سے مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کہتے ہیں کہ تھر میں بچوں کی اموات کا حکومت کو الہام نہیں ہوتا۔سائیں قائم علی شاہ کہتے ہیں، ایک دن کا بچہ تھر میں مر جائے گا تو سندھ حکومت کو کیا الہام ہوگا؟تھرپارکر میں خشک سالی کے باعث جانوروں کے چارے کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ بڑی تعداد میں مویشی ہلاک ہورہے ہیں جس کی وجہ سے مقامی افراد نے مویشیوں کو علاقے سے نکالنا شروع کردیا ہے۔