counter easy hit

محمد شکیل چغتائی کی سانحہ باچا خان یونیورسٹی کی شدید مذمت

Shakeel Chughtai

Shakeel Chughtai

جرمنی (انجم بلوچستانی) برلن بیوروا ور مرکزی آفس برلن MCBیورپ کے مطابق عالمی شہرت یافتہ ایشین صحافی و شاعر، چیف کوآرڈینیٹرپاکستان عوامی تحریکPATیورپ،چیف ایگزیکٹئو اپنا انٹرنیشنل،ورلڈ چیرمین کشمیر فورم انٹرنیشنلKFI ، عالمی سربراہ بین الاقوامی اردو مرکزBAUMاور مرکزی چیرمین ایشین پریس کلبز ایسوسی ایشن APCAانٹرنیشنل ،شکاگو/برلن ،محمد شکیل چغتائی نے باچا خان یونیورسٹی،پشاور پر دہشت گردوں کے حملہ کوتشویش ناک او ر المناک قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت سے اسکی مکمل تحقیقات کے بعد اسمیں ملوث دہشت گردوں،انکے سہولت کاروں اور بیرونی ممالک کے ایجنٹوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے اپنا انٹرنیشنل کے توسط سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ”دہشت گردوں نے باچا خان یونیورسٹی،پشاور پرقاتلانہ و ظالمانہ حملہ کر کے صوبائی و وفاقی حکومت کے دعووں کی قلعی کھول دی اور ثابت کردیا کہ انکی کمر ابھی تک نہیں ٹوٹی۔ہمارے حکمرانوں کو بلند بانگ دعوے کرنے اور بھارت وافغانستان کو اپنا خیر خواہ سمجھنے کی خوش فہمی سے باہر آکرحقیقت کا سامنا کرنا چاہئے۔ پڑوسی ممالک سے خوشگوار تعلقات رکھنا ہماری خواہش سہی، مگر زمینی حقائق کو نظر انداز کرنا ،شرانگیز کاروائیوں کو در گزر کرنا ،ثبوت ملنے کے بعد بھی بہتر تعلقات کی آس میںمجرموں کی نشاندہی نہ کرنا، نادانی اور کمزوری نہیں بلکہ شہداء کے خون سے غداری ہے۔

مجھے امید ہے کہ حکومت پاکستان اس سانحہ میں ملوث تمام مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔ یہ خوںآشام درندے اور انکے غدار وطن سہولت کار کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے مستقبل کے معماروں،علم کے گہواروں اوراپنی مائوں کے جگر پاروں کو جس بے دردی،بے حسی اوربے حیائی سے شہید کیا، وہ بیان سے باہر ہے۔اس سانحہ نے گزشتہ سال ان دہشت گردوں کادیا ہوا زخم ہرا کر دیا۔انہوں نے معصوم بچوں کی فوجی اسکول میںشہادت کی یاد دلا دی۔لگتا ہے جیسے یہ حملہ اسی لئے کیا گیا کہ ہم١٩٩٥ء میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی سے مطمئن ہوکرسکون سے نہ بیٹھ جائیں۔یہ ہمارے خفیہ اداروں،عسکری اداروں ، وزارت داخلہ و خارجہ،وزرائے اعلیٰ اور وزیر اعظم کیلئے واضح پیغام ہے۔یہ ایک اعلان جنگ ہے، جس کا مقابلہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

میں اس سانحہ کے تمام شہداء کوانکی جوانمردی،بہادری اورہمت پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انکے والدین اور عزیز و اقارب کے دکھ میں شریک ہوں۔انکے غم وغصہ کو حق بجانب سمجھتاہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ انکے غموں کا مداوا کیا جائے،شہداء کے قاتلوں کو سر عام پھانسی دی جائے اور انکے سہولت کاروں کو عمر قید کی سزا دی جائے۔میں اپنی ، PAT یورپ، KFانٹرنیشنل، BAUM اور APCA انٹرنیشنل کے تمام عہدیداران، کارکنان اور ہمدردوں کی جانب سے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ہم سب ان قابل فخر سپوتوں کی مغفرت کیلئے دعا گو ہیں۔اللہ پاک انکے درجات بلند کرے اور جملہ لواحقین کو صبر، حوصلہ،ہمت اور استقامت عطا فرمائے۔ آمین۔”