counter easy hit

حکومت نے سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ کو عہدے سے ہٹا دیا

The government removed Secretary Finance Younus Dhagah from the designationاسلام آباد: حکومت نے سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ کو تبدیل کرنے کی سمری وزیراعظم آفس بھیج دی گئی تھی۔

سیکرٹری خزانہ کو عہدے سے ہٹانے کی سمری منظور ہو گئی۔سیکرٹری خزانہ کو ہٹانے سے متعلق مشیر خزانہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی تھی۔ یونس ڈھاگہ کی جگہ نوید کامران بلوچ کوسیکرٹری خزانہ تعینات کر دیا گیا ہے۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا۔خیال رہے مارچ کے مہینے میں وفاقی حکومت نے یونس ڈھاگہ کو سیکرٹری خزانہ تعینات کیا تھا،یونس ڈھاگہ کی تقرری کی منظوری وزیراعظم عمران خان نے دی تھی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے۔ یونس ڈھاگہ کی تقرری 22 مارچ سے کی گئی تھی۔ یونس ڈھاگہ اس وقت سیکرٹری کامرس ڈویژن کے طورپرکام کررہے تھے، یونس ڈھاگہ نے 22 اکتوبر 1985ء کو سول سروسز جوائن کی تھی۔ یونس ڈھاگہ 22 اپریل 2020ء کو ریٹائرڈ ہوں گے۔

یونس ڈھاگہ 22مارچ کو بطور سیکرٹری خزانہ چارج سنبھالا تھا۔واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کو جہاں ایک طرف مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے وہیں وزیراعظم عمران خان کو دیگر حکومتی مسائل بھی درپیش ہیں۔ گذشتہ روزچئیرمین بورڈ آف انوسمنٹ ہارون شریف نے استعفیٰ دیا تھا۔ ہاورن شریف کا کہنا تھا کہ موجود حالات میں کام کرنا مشکل ہو جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان سے کسی بات پر کوئی اختلاف نہیں ۔ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہارون شریف نے مزید کہا کہ میں نے عمران خان کو استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی۔واضح رہے ہارون شریف کو تحریک انصاف کی حکومت میں چئیرمین بورڈ آف انوسمنٹ تعینات کی گیا تھا ۔ تاہم کل چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دیاتھا ۔