counter easy hit

الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق سپریم کورٹ میں چیلنج

الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ضابطہ اخلاق طے شدہ اصولوں اور قوانین کے خلاف ہے۔

The Election Commission's Code of Conduct challenged in the Supreme Courtدرزخواست میں موقف اپنایا گيا ہے کہ الیکشن کمیشن2018 کے انتخابات کیلئے نیا ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے جو طے شدہ اصولوں اور قوانین کے خلاف ہے ، عدالت ضابہ اخلاق کالعدم قرار د

عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے 4 جون کو جواب طلب کرلیا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن 25 جولائی کو ہی ہوں گے، کسی صورت تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔

چیف جسٹس کے یہ ریمارکس انتخابی ضابطہ اخلاق چیلنج کرنے کی درخواست میں سامنے آنے کے بعد دیے۔