counter easy hit

اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کوئی نہ کوئی نرمی نکالی جائے

Establishment wants some relaxationلاہور: تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کوئی نہ کوئی نرمی نکالی جائے ، ایران پر حملے کا خطرہ ہے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ اس کو ٹالا جائے ۔ چین اورامریکہ کی تجارتی جنگ خطرناک حد تک ہوگئی ہے،

ان امور پر سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بات چیت کی گئی ہو گی،یہ بات واضح ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کوئی خلفشارنہیں چاہتی۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو میں انہوں نے کہا چین کو کنٹرول کرنے کیلئے امریکہ اور بھارت اب ایک ہیں، امریکہ کی خواہش ہے کہ ہم سی پیک سے نکل جائیں اور بھارتی بالا دستی تسلیم کرلیں، امریکہ کے ٹاپ افسر پی ٹی ایم کو سپورٹ کررہے ہیں، اس کے ثبوت اور شواہد بھی ہیں، اس پربھی کمیٹی میں بات ہوئی ہوگی۔ ہمارے پاس فوج بہت شاندار ہے لیکن بجٹ میں فوج کو پیسے ہم کہاں سے دینگے۔ شہباز شریف نے سپیکرقومی اسمبلی سے خفیہ ملاقات کی جس سے عمران خان بہت ناراض ہیں، لگتا ہے عمران خان مڈٹرم الیکشن میں جائیں گے کیونکہ ان کے پاس اکثریت تو ہے نہیں۔ پولیس کو ہم نے بالکل غیر انسانی بنا دیا ہے۔ شہبازشریف ہرتین ماہ بعد بیان دیتے تھے کہ تھانہ کلچر بدل دونگا لیکن دس سال بعد بھی ا یسا نہیں ہوا۔

جہانگیر ترین اور چینی سفیر کی ملاقات ہوئی جس کے بارے میں کہا گیا کہ اس کو رپورٹ نہ کیا جائے، مطلب کہ چین کے معاملات میں بھی جہانگیرترین کا اثرورسوخ ہے ، چین کے معاملات لگتاہے کہ ا ن کے حوالے کئے جارہے ہیں۔ نعیم الحق کینسر کے مریض ہیں، اﷲ ان کو صحت دے۔ عمران خان تنہا ہوتے جارہے ہیں۔

ماہرا قتصادیات اور تجزیہ کار ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا ایک وقت تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں فوجی صلاحیت پر بات ہوتی تھی،ٹرمپ نے اپنا ہتھیار تبدیل کرلیا، وہ کسی بھی ملک کو کمزور کرنے کیلئے معاشی ہتھیار بھجواتا ہے، اس وقت پاکستان پر معاشی جنگ مسلط کردی گئی جو مستقل چلتی ہے، ہمیں اس میں امریکہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔