counter easy hit

امریکی صدور تاریخ کے آئینے میں!

American presidents in the eyes history!

American presidents in the eyes history!

امریکا کے صدارتی انتخاب کا معرکہ چند گھنٹے کی دوری پر ہے،08 نومبر2016ء کوامریکامیں 58واں صدارتی انتخابات کا انعقاد ہونے جارہا ہے۔

انتخابات کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور امریکا کی 2 بڑی سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن کے صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سیاسیی ٹاکرا ہونے کو ہے ۔

ماضی کے آئینے میں اگر ایک نظر دوڑائی جائے تو 57امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنیوالے صدور کا مختصرتعارف درج ذیل ہے۔

جارج واشنگٹن ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے پہلے صدر تھے جنہوں نے منصب صدارت30 اپریل 1789ء تا 04 مارچ1797ء تک سنبھالے رکھا، انہوں نے ہی برطانیہ عظمٰی کے خلاف امریکی انقلابی جنگ (1775ء تا 1783ء) میں کونٹی نینٹل آرمی کی سربراہی کی اور اسے کامیابی سے ہمکنار کیا، وہ واحد آزاد صدر تھے۔

جان ایڈمز 04مارچ 1797ء سے 04مارچ1801تک امریکا کے دوسرے صدرکے عہدہ پر فرائض انجام دیتے رہے، وہ فیڈرلسٹ پارٹی کے امیدوار تھے۔

امریکا کا تیسرا صدرتھامس جیفرسن تھا، جنہوں نے منصب صدارت04 مارچ 1801ء تا 04 مارچ1809ء تک سنبھالے رکھا، ان کا تعلق ڈیموکریٹ ریپبلیکن پارٹی سے تھا ۔

جیمز میڈیسن امریکا کے چوتھے صدر تھے، جو منصب صدارت پر 04 مارچ1809ء تا 04مارچ1817ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک ریپبلیکن پارٹی کے دوسرے صدر تھے، انہیں ریاست ہائے متحدہ کا بانی اور امریکی آئین کا باپ تصور کیا جاتا ہے۔

جیمز مونرو امریکا کے پانچویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1817ء تا 04مارچ1825ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک ریپبلیکن پارٹی کے تیسرے صدر تھے۔

جان کوئنسی ایڈمزامریکا کے چھٹے صدر تھے، وہ دوسرے امریکی صدر جان ایڈمز کا بڑا لڑکا تھا،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1825ء تا 04مارچ1829ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے پہلے صدر تھے۔

اینڈریو جیکسن امریکا کے ساتویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1829ء تا 04مارچ1837ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے دوسرے صدر تھے۔

مارٹن وان بورن امریکاکے آٹھویں صدر تھے ،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1837ء تا 04مارچ1841ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے پہلے صدر تھے۔

ولیم ہنری ہیریسن ریاست ہائے متحدہ امریکا کے عسکری رہنما، سیاست دان اور 9ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1841ء تا 04اپریل1841ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے دوسرے صدر تھے۔

جان ٹائلرامریکا کے دسویں صدرتھے ،جو منصب صدارت پر 04 اپریل1841ء تا 04مارچ1845ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے تیسرے صدر تھے اورولیم ہنری ہیریسن کے انتقال کے بعد ان کو صدرکا عہدہ ملا۔

جیمز کے پوک امریکا کے گیارہویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1845ء تا 04مارچ1849ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے۔

زچاری ٹیلر امریکا کا بارہویں صدر تھا،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1849ء تا 09جولائی1850ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے چوتھے صدر تھے۔

میلارڈ فلمور امریکا کے تیرہویں صدر اور بارہواں نائب صدر تھے،جو منصب صدارت پر 09جولائی1850ء تا 04 مارچ1853ء تک فائز رہے ،وہ ویگ پارٹی کے 05 صدر تھے۔

فرینکلن پیئرس امریکاکے چودہویں صدر تھے ،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1853ء تا 04مارچ1857ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے۔

جیمز بیوکینن امریکا کے پندرہویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1857ء تا 04مارچ1861ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے۔

ابراہم لنکن ایک ڈاکیے اور کلرک سے زندگی شروع کر کے امریکا کے سولہویں صدر بنے اور منصب صدارت پر 04 مارچ1861ء تا 15اپریل1865ء تک فائز رہے وہ ریپبلیکن پارٹی کے پہلے صدر تھے۔

انڈریو جانسن امریکا کے سترھویں صدرتھے،جو منصب صدارت پر 15 اپریل1865ء تا 04مارچ1869تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے۔

اولیسس ایس گرانٹ امریکا کے اٹھارویں صدر تھے، جو منصب صدارت پر 04 مارچ1869ء تا 04مارچ1877ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

ردرفورڈ بی ہیز امریکا کے انیسویں صدر تھا،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1877ء تا 04مارچ1881ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، وہ ریاست اوہائیو کے گورنر تھے۔

جیمز گارفیلڈ ریاستہائے متحدہ امریکا کے 20 ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1881ء تا 09ستمبر1881ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

چیسٹر اے آرتھر امریکاکے اکیسویں صدر تھے جو منصب صدارت پرجیمز گارفیلڈکے قتل کے بعد 19 ستمبر1881ء تا 04مارچ1885ء تک فائز رہے وہ ریپبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

گروور کلیولینڈ امریکا کا بائیسویں اور چوبیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1885ء تا 04مارچ1889ء تک اور 04 مارچ1893ء تا 04مارچ 1897تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے۔

بنجمن ہیریسن امریکہ کے تئیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04مارچ1893ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

ولیم میک کنلے امریکہ کا پچیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1897ء تا ستمبر1901ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

تھیوڈور روزویلٹ امریکا کے چھبیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 11ستمبر1901ء تا 04مارچ1909ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

ولیم ہاورڈ ٹافٹ امریکا کا ستائیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1909ء تا 04مارچ1813ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

ووڈرو ولسن امریکاکا اٹھائیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1913ء تا 04مارچ1921ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے، وہ ریاست نیوجرسی کے گورنر بھی رہے۔

وارن جی ہارڈنگ امریکا کے انتیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1921ء تا 02اگست1923ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

کیلون کولج امریکا کا تیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 02 اگست1923ء تا 04مارچ1929ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

ہربرٹ ہوور امریکا کے اکتیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1929ء تا 04مارچ1933ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

فرینکلن ڈی روزویلٹ امریکا کے بتیسویں صدرتھے ،جو منصب صدارت پر 04 مارچ1933ء تا 12اپریل1945ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے۔

ہیری ٹرومین ریاست ہائے متحدہ امریکا کے تینتیسویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 12 اپریل1945ء تا 20جنوری1953ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے۔

ڈیوائٹ ڈی آئزن ہاورامریکی جنرل اور مدبر امریکا کے 34 ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1953ء تا 20جنوری1961ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

جان فٹزجیرالڈ کینیڈی المعروف جان ایف کینیڈی امریکا کے 35 ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1961ء تا 22نومبر1963ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے، وہ امریکا کی تاریخ کے کم عمر ترین اور واحد رومن کیتھولک صدر تھے،ان کا قتل بھی آج تک ایک معمہ بنا ہوا ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے لنڈن بی جانسن امریکا کا 36ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 22 نومبر1963ء تا 20جنوری1969ء تک فائز رہے اور صدر جان آف کینڈی کے قتل کے بعد صدر بنے۔

رچرڈ نکسن امریکا کے 37ویں صدر تھے۔،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1969ء تا 09اگست1974ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

جیرالڈ روڈلف فورڈامریکاکے 38 ویں صدر اور 1973ء سے 1974ء تک 40 ویں نائب صدر تھے،جو منصب صدارت پر 09 اگست1974ء تا 20جنوری1977ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

جیمز ارل “جمی” کارٹر امریکاکے 39 ویں صدر رہے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1977ء تا 20جنوری1981ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے، انھوں نے نسلی امتیازات کو ختم کرنے کے لئے بھرپور کوششیں کیں۔

رونالڈ ولسن ریگن امریکہ کے 40 ویں صدر اور ہالی ووڈ کے مشہور اداکار تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1981ء تا 20جنوری1989ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

جارج ایچ ڈبلیو بش امریکہ کا اکتالیسواں صدر تھا، جارج ایچ ڈبلیو بش امریکہ کے تینتالیسویں صدر جارج ڈبلیو بش کے والد ہیں جو منصب صدارت پر 20 جنوری1889ء تا 20جنوری1993ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے۔

بل کلنٹن امریکہ کے 42 ویں صدر تھے،جو منصب صدارت پر 20 جنوری1993ء تا 20جنوری2001ء تک فائز رہے ،وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر تھے،بل کلنٹن نے اسرائیل اور فلسطین سے امن دلایا اور یاسر عرفات کو امن دلانے پر نوبل انعام ملا،لیکن مذاکرات ٹوٹ گئے اور فتح پارٹی کے ٹکڑے ہو کر حماس بن گئے، کلنٹن نے بوسنیا کی مدد بھی کی تھی جب سربیا نے قبضہ کیا اور سربیا کی آرمی مسلمانوں کو ختم کر رہی تھی اور انہو نے بوسنیا کو سربیا سے بچایا،انکی بیوی اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں پہلی بار عید منائی اور قرآن بھی تحفے میں ملے۔

جارج واکر بش امریکا کے 43 ویں صدرتھے جو منصب صدارت پر 20 جنوری2001ء تا 20جنوری2009ء تک فائز رہے ،وہ ری پبلیکن پارٹی کے صدر تھے، ستمبر 2001 میں جب امریکہ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تو صدر بش نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کا اعلان کیا، افغانستان پر حملہ کیا گیا اس کے بعد صدر بش نے عراق پر حملہ کیا بے شمار لوگ مارے گئے، دہشت پر جنگ سلسلہ میں مسلمانوں کو امریکہ سے باہر کیوبا عقوبت خانے میں قید کر کے تشدد کے احکام دیتا رہا،صدر بش کی پالیسیوں کو دنیا ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھتی ہے۔

باراک اوبامامریکا کے 44ویں صدر ہیں جو20جنوری 2009کومنتخب ہوئے اور امریکا کے پہلے سیاہ فام صدر منتخب ہوئے اور ان کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔گوانتاناموبے عقوبت خانہ کو بند کرنے کے وعدہ کیا تاہم مارچ 2011ء میں گوانتاناموبے میں فوجی عدالتیں دوبارہ قائم کا اعلان کر دیا۔ مئی 2011ء میں اوبامانے اسامہ بن لادن کے قتل کا سہرا اپنے سر سجایا۔کچھ مبصرین کا کہنا ہے کہ صدارت سے پہلے اوباماجدت پسند تھے مگر صدارت کے دوران وہ قدامتی ہو گئے۔

 

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website