counter easy hit

مشرف کو الیکشن کی مشروط اجازت پر مجھ جیسے لوگ حیرت میں ہیں، نواز شریف

کوئی آئین توڑے، تباہی پھیر دے، اسے کچھ نہیں کہا جائے گا، نواز شریف مشرف کو الیکشن کی مشروط اجازت پر مجھ جیسے لوگ حیرت میں ہیں

People like me are surprised on the permission of elections to Musharraf, Nawaz Sharifاسلام آباد: (اصغر علی مبارک) سابق وزیراعظم نواز شریف نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کی گزشتہ روز کی رولنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب کچھ قانون سے بالاتر ہو رہا ہے، مشرف جیسے شخص کو کیسے گارنٹی دی جا سکتی ہے؟ا حتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں نواز شریف نے سوال اٹھایا کہ ‘ہماری عقل و فراست میں یہ بات نہیں آ رہی،کدھر گیا آئین و قانون، آرٹیکل 6 اور کدھر گئے سارے مقدمے؟’سابق وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ ‘مشرف کے خلاف ایک طرف تو سنگین غداری کا مقدمہ چل رہا ہے اور دوسری طرف انہیں الیکشن لڑنےکی مشروط اجازت مل گئی جبکہ مجھے تاحیات نا اہل کر دیا گیا۔انہوں نے سوال کیا، کس آئین اور قانون میں مشروط اجازت دینےکا لکھا ہے، ہمیں بھی دکھا دیں، سب لوگ حیرت میں ڈوبے ہوئے ہیں کہ چیف جسٹس ایسا حکم کیسے دے سکتے ہیں۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ‘کوئی قتل کر دے،آئین توڑ دے، تباہی پھیر دے، لیکن چیف جسٹس چاہیں گے تو اسے کچھ نہیں کہا جائے گا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ اکبر بگٹی قتل کیس میں مشرف شامل ہے، ججوں کو نظر بند کرنے، 12 مئی کے واقعے اور 2 بار آئین توڑنے میں مشرف شامل ہیں اور آپ کہہ رہے ہیں کہ انہیں گرفتار نہ کیا جائے، یہ کون سا آئین ہے؟ اس آئین کی شق ہمیں بھی پڑھا دیں۔ساتھ ہی انہوں نے شکوہ کیا کہ ‘مجھے اپنی بیگم (کلثوم نواز) کی عیادت کے لیے 3 دن کا استثنیٰ بھی نہیں مل رہا۔