counter easy hit

لندن میں آن لائن ٹیکسی سروس ’’اوبر‘‘ پر پابندی لگانے کا فیصلہ

لندن: برطانوی دارالحکومت میں آن لائن ٹیکسی سروس اوبر پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

The decision to ban the online taxi service "Uber" in Londonلندن میں محکمہ ٹرانسپورٹ ٹی ایف ایل نے اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹی ایف ایل نے کہا کہ اوبر اس قابل نہیں کہ اسے پرائیوٹ ٹیکسی ہائرنگ لائسنس جاری کیا جائے جب کہ یہ فیصلہ عوامی حفاظت اور سیکیورٹی مضمرات کے پہلو سے کیا گیا ہے۔ دوسری جانب اوبر نے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے اس فیصلے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ لندن میں جدید کمپنیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دنیا ابھی بہت تنگ نظر ہے۔ لندن محکمہ ٹرانسپورٹ کو اوبر پر کافی تحفظات ہیں جن میں کمپنی کی جانب سے ڈرائیورز کی چھان پھٹک اور سنگین جرائم کی اطلاع دینے کا غیر اطمینان  بخش رویہ شامل ہے۔

اوبر کے موجودہ لائسنس کی مدت 30 ستمبر ہے اور اس کے پاس محکمہ ٹرانسپورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے 21 دن ہیں۔ واضح رہے کہ لندن میں 35 لاکھ مسافر اوبر استعمال کرتے ہیں اور ڈرائیورز کی تعداد 40 ہزار ہے جس کا مطلب ہے کہ پابندی لگنے سے تقریبا 36 لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔ لندن کے میئر صادق خان نے اوبر کے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا کہ اوبر سے لندن کے شہریوں کی جان و مال کو ممکنہ طور پر خطرات لاحق ہیں۔