counter easy hit

بڑھتی عمر کو روکے، کینسر اورالسرز جیسے موذی مرض سے بھی نجات دلاے، علاج بالغزا

زیتون کے تیل کے متنوع فوائد
شوگر کا مرض:

شوگر کے مرض کے علاج میں زیتون کا تیل نہ صرف ایک مکمل متبادل غذا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مرض سے تحفظ اور اس کے مضر ترین اثرات سے سالوں تک بچاتا ہے۔

موٹاپا اور معدے میں (فیٹ)بڑھ جانا

زیتول کے تیل میں کیلوریز اور فیٹس کسی بھی دوسرے تیل کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتے ہیں۔بلکہ ریسرچ سے پتا چلتا ہے کہ بحیرہ روم کے اردگرد رہنے والوں میں موٹاپا بہت کم پایا جاتا ہے جو کہ کرہ ارض پر سب سے زیادہ زیتون کا تیل استعمال کرنے والے لوگ ہیں۔زیتون کا تیل کسی بھی کم چکنائی والی غذا کے مقابلے میں وزن کم کرنے کیلئے سب سے زیادہ مفید ہے اور مستقل وزن میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔زیتون کے تیل کا کھانوں میں روزانہ مناسب استعمال موٹاپے کی کمی کا سبب بنتا ہے

حمل :

زیتون کا تیل حمل کے دوران بچے کی نشونما میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ اگر خواتین حمل کے دوران روزانہ زیتون کا تیل استعمال کریں تو ان کے پیدا ہونے والے بچے بہتر قد، وزن والے ہوتے ہیں اور حمل کے دوران زیتون کے تیل کا استعمال خواتین کو ذہنی دبائو اور دردوں سے بھی بچاتا ہے۔
جلد

زیتون کے تیل کا استعمال جلد کے سرطان (کینسر)سے بھی بچاتا ہے ۔ اور جلد میں ایسےعمل جو اس کا باعث بنتے ہیں ان کو روکتا ہے۔ زیتون کا تیل جلد میں (آکسیڈیشن) کے عمل سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

درد میں آرام

اچھی کوالٹی کا زیتون کا تیل قدرتی کیمیائی اجزائ سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ ایک درد میں آرام دلانے والی دوا کی طرح کام کرتا ہے۔ایکسٹرا ورجن زیتون تیل کا 50گرام بروفن کی دس دوائوں کے برابر ہے۔

کینسر:
ایک غیر محفوظ شدہ مونو فیٹی ایسڈ جسے اولئک ایسڈ بھی کہتے ہیں کیسنر کے خلاف بہت متحرک ہے۔ اس میں صلاحیت ہوتی ہے کہ یہ کینسر کا سبب بننے والے ّآنکوجین‘ کو غیر موثر کرے یا اس کا اثر نہائت کم کردے۔ یہ ’آنکو جین‘ ایک پورے سیل کو کینسر سیل میں تبدیل کردیا کرتا ہے۔ زیتون کا تیل خواتین میں چھاتی کے سرطان میں بھی مفید ہے۔

متفرق فوائد:

یہ میٹابولزم کو سنبھالتا ہے اور بچوں میں دماغ اور ہڈیوں کی نشونما اور بڑھوتری میں کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ بزرگوں اور ادھیڑ عمر لوگوں کیلئے وٹامن ای کا حامل ہے۔ زیتون کا تیل ایک قدرتی ’اینٹی آکسیڈنٹ‘‘ کے طور پر بھی کام رکتا ہے جو کہ قدرتی عمر بڑھنے کے عمل کو بھی سست کردیتا ہے۔اس کے علاوہ یہ نظام انہضام میں تیزابیت کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے انسان السر اور گیس تیزابیت وغیرہ سے محفوظ رہتا ہے۔