counter easy hit

بختاور بھٹو والدہ کے نقشِ قدم پر چل پڑیں۔۔۔۔۔ایساکیا کام کر ڈالاکہ ناراض جیالے پارٹی میں واپس آنے کے لیے بےتاب ہو گئے

کراچی; سابق صدرآصف علی زرداری کے صاحبزادے بلاول بھٹو نے تو سیاست میں اپنےقدم جمالیے ہیں تا ہم آصف علی زرداری کی چھوٹی صاحبزادی بھی کسی سے کم نہیں ہے۔آصف علی زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو سیاست میں کافی دلچسپی رکھتی ہیں اور وہ اکثر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سیاسی

حالات کے حوالے سے اظہارخیال بھی کرتی رہتی ہیں۔آصفہ بھٹو سماجی کاموں میں بھی آگے آگے ہوتی ہیں۔اور یہی وجہ ہے کہ وہ اب لوگوں میں مقبول ہوتی جا رہی ہیں۔لیکن اب آصف علی زرداری کی بڑی بیٹی بختاور بھٹو زرداری بھی میدان میں آ گئی ہیں۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق آصف علی زرداری کی بڑی بیٹی نے والد کی سیاسی مصروفیات کی وجہ سے ان کا انتخابی حقلہ سنبھال لیا ہے۔اور وہ والد کے انتخابی حلقے میں زور و شور سے انتخابی مہم بھی چلا رہی ہیں۔بختاور بھٹو والد کے حلقے میں ناراض جیالوں کو منانے ان کے گاؤں بھی پہنچ گئیں۔جس کے بعد پارٹی سے ناراض ہوکردیگرپارٹیوں میں جانے والے جیالوں کی پارٹی میں واپسی شروع ہوگئی۔ بختاور بھٹو نے آصف زرداری اورپھوپھی کے انتخابی حلقے میں ناراض جیالوں کو منانے کیلئے گاؤں دادن خان رند، غلام رسول شاہ لاشاری، گل شیر چانڈیو،رمضان چانڈیو،امیرعلی چانڈیو اوربابربروہی کے طوفانی دورے کئے ۔جب بختاور بھٹو نے مختلف علاقوں کے دورے کیے

تو اس موقع پر 68 موری کے گاؤں دادن خان رند میں فنکشنل لیگ کے رہنما اور رند برادری کے سربراہ رئیس دادن خان رند نے پارٹی قیادت کے خلاف شکایتوں کے انبارلگا دیئے تاہم بختاوربھٹو کی یقین دہانی اورپارٹی میں واپسی کی دعوت پررئیس دادن خان نے برادری سمیت فنکشنل لیگ چھوڑ کرپیپلزپارٹی میں شمولیت اختیارکرلی۔بختاوربھٹو زرداری نے یوسی جوڑو خان شر اور68 موری کے متعدد گاؤں کے دوروں میں کارنرمیٹنگ سے خطاب بھی کیا۔اس دوران ناراض جیالوں کی پارٹی میں واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی عوام کی حقیقی ترجمان ہے۔بختاور بھٹو نے یقین دلایا کہ پیپلزپارٹی حکومت میں آنے کے بعد کسانوں کی زندگی بہتربنانے کیلئے کسان دوست پالیسی پرعمل پیرا ہوگی۔اور صحت اورتعلیم پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔