counter easy hit

عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا اصل مقصد کیا ہے؟

لاہور: وزیراعظم عمران خان (آج) پیر سے غیر ملکی دوروں کا آغاز کریں گے تاکہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے دوست ممالک سے امداد حاصل کر سکیں۔وزیراعظم (آج) مدینہ منورہ پہنچیں گےاور کل بروز منگل دارالحکومت ریاض میں سعودی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

وزیر اعظم نے ملک کو درپیش معاشی بحران کے حل کیلئے خود ذمہ داری سنبھال لی ہیں،معاشی بحران کے حل کے ایجنڈے کے تحت وہ سعودی عرب، ملائیشیا اور چین جائیں گے۔ سعودی عرب سے واپسی پر وزیراعظم3 روز سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کے ساتھ اعلی سطح کی ملاقاتیں کریں گے۔وزیر اعظم 28 اکتوبر کو ملائشیا 3 نومبر کو چین روانہ ہوں گے جہاں وہ چینی قیادت کے ساتھ سی پیک اور معاشی تعاون پر تفصیلی گفت وشنید کریں گے۔صباح نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا وزیراعظم شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر کل سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض جائیں گے جہاں وہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس دوم میں شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کا مقصد آئی ایم ایف بیل آٹ پروگرام سے بچنے کے لیے مالی امداد کا حصول ہے یا پھرعالمی مالیاتی ادارے سے بیل آٹ پیکچ پر مذاکرات کے موقع پر پاکستان کو مضبوط پوزیشن میں لانا ہے۔