counter easy hit

ان سب کے پیسے تم اپنی جیب سے واپس کرو ۔۔۔۔۔۔اہم ترین کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھتے ہوئے حکم جاری کر دیا

کراچی ;چیف جسٹس آف پاکستان نے پی آئی اے ایئر سفاری کیس کی سماعت کے دوران سی ای او پی آئی اے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ،سپریم کورٹ نے سی ای اوکو 42مہمان مسافروں کا کرایہ ذاتی خرچ سے دینے کاحکم دیتے ہوئے ان کی تقرری کی تحقیقات

نیب کو بھیج دیں اور قومی ایئر لائن کے طیاروں سے مارخود کی تصاویر نہ ہٹانے پر سی ای او کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پی آئی اے ایئر سفاری کیس کی سماعت کی،سی ای او پی آئی اے اور دیگر حکام پیش ہوئے،چیف جسٹس پاکستان نے سی ای او پی آئی اے پرسخت برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ میری 14 لاکھ تنخواہ ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ ایسے افسر کو معطل کر کے دوسرے کو تعینات کردیں،عدالت نے سی ای اوپی آئی اے کی تقرری کی تحقیقات نیب کوبھیج دیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب سی ای اوکی تقریری،تنخواہ اورمراعات کی تحقیقات کرے،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ ایئرسفاری پرکون کون گیا،اجازت کس نے دی؟۔سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ 112 مسافروں میں سے 42 مہمان تھے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ان 42 مہمان مسافروں سے کرایہ لیاگیا؟۔سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ ان 42

مہمان مسافروں سے کرایہ نہیں لیاگیا۔عدالت نے سی ای اوکو 42مہمان مسافروں کا کرایہ ذاتی خرچ سے دینے کاحکم دے دیا۔چیف جسٹس پاکستان نے قومی ایئر لائن سے مارخورکی تصویرنہ ہٹانے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ منع کیا تھا کہ مارخور کانشان ہٹائیں،کل اسلام آبادسے کراچی آتے ہوئے بھی مارخورکانشان دیکھا۔سی ای او پی آئی اے نے کہا کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا جاتا،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہماری وجہ سے کونسا کام رکا ہواہے؟۔سی ای او نے کہا کہ ہمارے خلاف پروپیگنڈاکیاجاتاہے،کوئی غلط کام نہیں کررہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ سفارش پربھرتی ہوکرایسے کام کرتے ہیں،ان کا معاملہ بھی نیب کو بھجوا رہے ہیں۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اسلام آباد سے سکردو کے کرائے اتنے کیوں بڑھارکھے ہیں؟،پی آئی اے حکام نے کہا کہ اسلام آبادسے سکردو کاکرایہ 12 ہزار 300 روپے ہے،چیف جسٹس پاکستان نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کرائے پرنظر ثانی کریں۔چیف جسٹس پاکستان نے سی ای او پی آئی سے سوال کیا کہ 42 مہمان مسافروں کوکس نے منتخب کیا؟آپ ان 42 مہمان مسافروں کاکرایہ خوددیں۔