counter easy hit

’’وزیراعظم کے مستقبل کا فیصلہ آپ خود ہی کر لیں۔۔۔‘‘ فضل الرحمان اسٹبلشمنٹ سے الجھنے کی بجائے کیا فیصلہ کر چکے ہیں؟ تہلکہ خیز انکشاف

لاہور (ویب ڈیسک) معروف صحافی طارق بٹ نے اپنی ایک میڈیا رپورٹ میں لکھا ہے کہ آئندہ کیا ہو گا اس کا ابھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے تاہم آزادی مارچ کے شرکاء ڈیڈ لائن گرزنے کے بعد اگر متعینہ میدان سے بڑھ کر ڈی چوک سمیت حساس علاقوں کی جانب سے بڑھنے کی کوشش کی تو اس سے محاذ آرائی کی خطرناک صورتحال پیدا ہو جائے گی۔

اس وقت کوئی نہیں جانتا کہ تصادم سے گریز کیوں کر کیا جائے گا ۔ حکومت کو اس بات کی خوشی ہو گی کہ دھرنا اتوار بازار گراؤنڈ تک ہی محدود رہے۔ کچھ وزراء کا کہنا ہے کہ مقررہ جگہ پردھرنا سال بھی جاری رہا تو انہیں اعتراض نہیں ہو گا لیکن اگر احتجاج کرنے والوں نے ڈی چوک کی جانب پیش قدمی کی تو یہ ان کے لیے گھبراہٹ اور پریشانی کا باعث ہو سکتا ہے۔ اگلا منصوبہ اور حکمت عملی مولانا فضل الرحمن ہی بہتر جانتے ہیں بظاہر وہ جس مشن پر ہیں اس کی تکمیل چاہتے ہیں۔ وہی بہتر جانتے ہیں کہ اگلا مرحلہ دو روزہ دھرنے کے بعد کس قدر طویل ہو گا تاہم اشارے اسی بات کے ہیں کہ احتجاج متعینہ جگہ تک محدود نہیں رہے گا۔ اپنے وہم و گمان سے زیادہ بڑے اجتماع سے خطاب میں مولانا کا لب و لہجہ جارحانہ تھا۔ انہوں نے دھمکیاں دیں اور کہا کہ وہ معاملے سے نمٹنا جانتے ہیں۔ طارق بٹ مزید لکھتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے عمران خان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے طاقتور حلقوں کو دو روز کا وقت دیا ہے۔ لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ محاذ آرائی نہیں چاپتے۔ ہجوم کا پرزور مطالبہ تھا کہ ڈی چوک کی جانب بڑھا جائے۔ بلاول اور شہباز شریف اور دیگر اپوزیشن رہنما آزادی مارچ کے حامی اور دھرنے کے مخالف رہے.آزادی مارچ منظم اور پر امن رہا۔

you, can, decide, future, of, Imran Khan, yourself, Fazal ur Rahman, will, not, talk, to, Government, or, establishment,

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website