counter easy hit

فائر فائیٹرز کا عالمی دن ، ریسکیو 1122 ھنگامی حالات میں امید و سہارا

اسلام آباد( رپورٹ :اصغر علی مبارک ) ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122ڈاکٹررضوان نصیر(ستارہ امتیاز )کی ہدایا ت پر پنجاب کے تمام اضلاع کی طرح ضلع راولپنڈی میں بھی ڈسرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن کی زیر قیادت فائر فائیٹرز کا عالمی دن بھرپور انداز میں منایا گیا ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن نے آفیسران ، ریسکیورز اور رضا کاروں کے ساتھ فلیگ مارچ میں شرکت کی۔فلیگ مارچ کامقصد فائرفائٹرز کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔آگاہی فلیگ مارچ میں فائر فائیٹرز کی خدمات کو سراہا گیا اور شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی ایک خصوصی پیغام میں ڈائر یکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو1122ڈاکٹر رضوان نصیر (ستارہ امتیاز ) نے دنیا بھر کے فائر فائیٹر ز کو اُنکی بہادرانہ خدمات پر خراج تحسین پیش کیا انہوں نے ریسکیو1112 کی فائر سروس کی خدمات کو سراہا ۔پنجاب بھر میں ریسکیو 1122 نے ایک لاکھ 43 ھزار آگ کے واقعات پر پیشہ ورانہ فائر فائیٹنگ سے 447 ارب کے نقصانات کو بچایا ۔ڈی جی ریسکیو1122پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر( ستارہ امتیاز )نے نے تمام ریسکیوآفیسران اور ریسکیورز کو فائرفائٹرز کے عالمی دن کو کامیابی سے منانے پر مبارکباد دی اور اُن قوم کے گمنام ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے شہریوں کو احساس تحفظ فراہم کیا ۔ انہوں نے کہاکہ انکی خدمات سب فائر فائٹرز کے لئے مشعل راہ ہیں ۔انہوں نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کی انتظامیہ اور سٹاف کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ ہر کامیابی ایمرجنسی سروس اکیڈمی ایمرجنسی سروس اکیڈمی کے اُساتذہ کی انتھک محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے جنہوں نے ریسکیورز کو جدید طرز پر ایمرجنسی مینجمنٹ اور فائر فائیٹنگ کی تربیت دی ۔دریں اثناء راولپنڈی میں ریسکیو1122پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر ( ستارہ امتیاز) کی ہدایت پر فائر فائٹرز کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ریسکیو 1122 راولپنڈی کے فلیگ مارچ درجنوں افراد نے شرکت کی ، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمان زیر قیادت فلیگ مارچ کا مقصد فائر فائٹرز کو خراج تحسین پیش کرنا تھااس موقع پر ایمرجنسی آفیسر جناب علی حسین اور جناب حمزہ علی خان بھی ڈاکٹر عبدالرحمان کے ہمراہ تھے۔ فلیگ مارچ ریسکیو 1122 چاندی چوک راولپنڈی سے لیاقت باغ راولپنڈی تک کیاگیا،فلیگ مارچ میں فائر ویکلزز، اسپیشل ویکلزز، موٹربائیک ایمبولینس اور ریسکیو ایمبولینس شامل تھے

World Fire Fighters day celebration by Rescue 1122 Rwp

 

۔ڈاکٹر عبد الرحمان ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نے تمام شرکا اور اداروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فائر فائیٹرز کے عالمی دن کو کامیابی سے منعقد کرنے میں ریسکیو1122کے ساتھ دیا انہوں نے کہا کہ فائر فائیٹرز کے بروقت ایمرجنسی رپسانس سے پاکستان میں محفوظ کلچرل کو فروغ مل رہا ہے ۔ڈاکٹر عبدالرحمان چیمہ صدرفائر سیفٹی ایسویشن آف پاکستان نے کہا کہ ہمیں فائر فائٹرز کے مشن اور کام کا حصہ بن کر اس مشن کو آگے بڑھانا چاہئے جنہوں نے انتھک محنت سے اور پیشہ وارنانہ خدمات کی وجہ سے عزت حاصل کی ہے۔واضع رھے کہ حالیہ عالمی وبا کوروناوائرس سے پاکستان بھی متاثر ہوا ہے بالخصوص پنجاب میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو بچانے کیلئے ریسکیو 1122 صف اول کے طور پر دن رات خدمات میں مصروف ہے جس پر پوری قوم ریسکیو 1122 کے عظیم جذبہ کو سلام پیش کرتی نظر آتی ہے کوروناوائرس کے خطرات سے قوم کو بچانے کیلئے ریکسکیو اہلکار اپنے فرائض اپنی جان خطرے میں ڈال کر انجام دیے رھے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ریسکیو 1122کاعملہ ۔پاک فوج، رینجرز، ڈاکٹرز، پولیس و دیگر ادارں سے ذرا مختلف ھر اول دستے کے طور پر اپنا فریضہ احسن طریقے سر انجام دے رہا ہے اور یہ تمام افراد قابل داد و تحسین کے مستحق ہیں۔اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ ریسکیو 1122کا پودا جوسال 2004 میں ڈاکٹر رضوان نصیر نے لگایا تھا اب ایک تنآور درخت بن کر پاکستانی کمیونٹی کے لیے ایک سائبان کی حیثیت اختیار کر چکا ھے اور ھر خاص اورعام کو اس سے فائدہ پہنچ رہا ہے ریسکیو 1122 پاکستان کے دیگر اداروں کے لئے بھی دیانتدارانہ اور پیشہ وارانہ خدمات کی روشن مثال ہے،بانی ڈائریکٹرجنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیر کی زیر نگرانی ریسکیو1122 نے شاندار خدمات کی وہ اعلی روایات قائم کی ہیں جن پر ہر پاکستانی فخر کر سکتا ھے۔ڈی جی ڈاکٹر رضوان نصیر اور ان کے تمام رفقاء کی شبانہ روز کی محنت اور شہدا کی قربانیوں کی بدولت ریسکیو ایمرجنسی سروسز شاندار کارکردگی سے خدمات کے16ویں سال میں قدم رکھ چکا ھے۔پاکستان کے دیگر اداروں کی طرح رہسکیو کے اہلکاروں نے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے قیام امن کیلئے اپنا حصہ ڈالا جس پر ھم سب فخرکر سکتے ہیں ۔ عالمی فائر فائٹرز کے دن پر 20دسمبرکا دن پاکستان کی تاریخ میں ریسکیو 1122 کے فائر فائیٹرز کی عظیم شہادت کی یاد دلاتا ہےجنہوں نے 20دسمبر 2008کو گکھڑ پلازہ میں کام کے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔گکھڑ پلازہ راولپنڈی میں لگنے والی آگ میں فائیر فائنٹنگ اور ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے ریسکیورز نے لازوال قربانیوں سے فائرفائٹرزکی تاریخ بد ل کے رکھ دی ھے بلاشبہ ان13فائیر فائٹرز میں سے چار کا تعلق پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122،ایک میونسپل فائیر بریگیڈ راولپنڈی ، چھ کاپاکستان آرڈیننس فیکٹری اور دوکا سول ایویشن اتھارٹی اسلام آباد سے تھا عجیب اتفاق ھےکہ راقم الحروف کے بھائی شہید مظہر علی جو ریسکیو 1122راولپنڈی میں ای ایم ٹی تعینات تھے

 

World Fire Fighters day celeberation by Rescue 1122 iiRwp

۔20 دسمبر 2013 کو ایک دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے شہید کے مشن کو اب شہید کے بھائیوں نے جاری رکھاھواھے یہ وعدہ یاد دلاتا رہے گا کہ ہم نے اپنے عظیم شہدا کی عظیم قربانیوں کو فراموش نہیں کیا گزشتہ 16 سالوں میں ریسکیو1122کادائرہ کار پنجاب کے تمام اضلاع کے ساتھ ساتھ تقریبا تمام تحصیلوں تک پہنچ چکا ہے 2004سے لےکراب تک ریسکیوکروڑوں افراد کو سروس فراہم کر چکا ہے جو بہترین کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ھر پاکستانی کے لیے یہ بات باعث فخر ہے کہ جاپان کی طرح پاکستان کے شہریوں میں بھی شعور اور آگاہی بیدار ہو رھی ھے اس مثالی سروس کی دن رات دکھی انسانیت کی بلا امتیاز خدمات دیگر اداروں کے لئے مثال ھے ریسکیو 1122 کے معرض وجود میں آنے کے بعد اس ادارے کی اہمیت کو کوئی بھی نظر انداز نہ کر سکااس سروس کی تکنیکی اور تربیتی معاونت کی بدولت خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان میں سروس کا قیام ممکن ہو سکاریسکیو1122تربیت ،معیاری دیکھ بھال، پیشہ وارانہ مہارت ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موثرنظام، بروقت حادثات پر ریسپانس اور انکی روک تھام کے لیےایک عالمی معیار کی سروس بن چکا ھےتاھم ضرورت اس امر کی ہے کہ محفوظ معاشرے کے قیام کے لیے ھم اپنی ذمہ داریاں پوری کریں, اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ کوئی آفت ہو، ایمرجنسی یا حادثہ ہو میرے ہم وطنوں کو صرف ایک کال پر بین الاقوامی معیار کی ایمرجنسی سروس اوسطاً 7منٹ کے ریسپانس ٹائم سے دستیاب ھو جاتی ہے، ریسکیو 1122 حیرت انگیز سروس ” ایمبولینس سروس” سے بہت بہتر ہے، راقم الحروف کو بطور رضاکارانہ خدمات انجام دینے کا اعزاز حاصل ھوچکاھے جبکہ ریسکیو 1122 کے قیام سے پہلے رضاکارانہ خدمدت انجام دیتا رھا 26 فروری 2002 کی یخ بستہ رات کو مسجد شاہ نجف میں عشاء نماز دوران دہشت گردوں نے حملہ کرکے پندرہ نماز یوں کو شہید کر دیا اس وقت ریسکیو 1122 کا ادارہ نہیں راقم الحروف کو پہلی بار سانحہ کے بعد ھنگامی صورت حال میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے کا موقع ملا جنرل مشرف کے دور حکومت میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی آگئی ۔اس دوران مجھے اپنے رضا کاروں کے ھمراہ خدمات سرانجام دینے کا موقع ملا ریسکیو کے قیام سے قبل دسمبر 2002 راولپنڈی کے علاقے ڈھوک رتہ کی القمر فلور ملز میں بم دھماکہ میں 5 افراد ہلاک ہوئے تھے ان 5 افراد کی سوختہ نعشوں کو راقم الحروف نے ملبے سے نکالا راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینا ھمیشہ سے اہک اعزاز رھا 2005 تک راقم الحروف مختلف ھنگامی سرگرمیوں میں حصہ لیتا رھا۔آٹھ اکتوبر 2005 کو آزاد کشمیر اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں سات عشاریہ چھ کی شدت کا زلزلہ آیا جس کی اولین ریسکیو ٹیم کے ساتھ بطور چیف والنٹیر دورافتادہ علاقوں کی امدادادیوں سرگرمیوں بھائی شہید مظہر علی کے ھمراہ امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کا بھی اعزاز حاصل رہا ۔ریسکیو 1122ہمہ وقت اُونچی عمارتوں میں موجود خطرات کی نشان دہی میں اپنا موثر کردار ادا کر رہی ہے تاکہ عمارتوں میں قانون کے مطابق سیفٹی سیٹنڈرڈ کو یقینی بنایا جا سکے اس ضمن میں فائر فائٹرز کے عالمی دن کے موقع پر قومی اخبارات میں بلڈنگ کوڈآف پاکستان میں واضح کر دہ نیشنل فائر سیفٹی کوئز 2016 پر عمل درآمد یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے حالی کوروناوائرس لاک ڈاؤن کے صرف راولپنڈی میں بنائی گئی عمارتوں اور پلازوں کی تعمیر میں بلڈنگ کوڈآف پاکستان کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ۔

world fire fighters day

 

وزیراعظم عمران خان نے وزیر اعلی پنجاب کو ہدایات جاری کررکھی ہیں کہ ہائی رائز عمارتوں کی تعمیر میں سیفٹی کوڈ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے وزہر اعلی پنجاب نے طالبعلموں لئے این سی سی کی طرز پر کمیونٹی سیفٹی پروگرام شروع کرنے کا بھی حکم دیاھے اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ بلند و بالا عمارت میں فائر سیفٹی انتظامات کا نہ ہونا آنے والے وقت کے سانحات ہیں اور سیفٹی کو یقینی بنانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ دار ی ہے اور یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم سب ملکر اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں ۔عمارتوں کی تعمیر میں فائر سیفٹی کے معیار کو یقینی بنا کر سیفٹی کلچر کو فروغ دیاجانا ضروری ھےتاکہ بلندوبالا عمارتوں کو محفوظ بنا کر قیمتی جانوں کو بچایاجا سکے ریسکیو 1122نے مقامی سطح پر کمیونٹی ایمرجنسی رپسانس ٹیموں کے قیام کا بھی فیصلہ کیاھے جس سے عوام کی جان و مال کے لئے آگاہی اور تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا جاسکے گاسیفٹی کلچرل بالخصوص بلڈنگ سیفٹی کو فروغ دیا جانا دور جدید کی اھم ضرورت ہے ۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ ریسکیو 1122 موجودہ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کا لگایا گیا وہ پودا ہے جس کی پھیلتی کونپلیں حادثات کا شکار ہونے والے شہریوں کیلئے مرھم کا کام دے رہی ہیں۔ اس منصوبے کا آغاز 2004 میں ہوا اور اب تک کروڑوں افراد اس سے مستفید ہوچکے ہیں۔ یہ امر قابل ستائش ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ریسکیو 1122 کو اپ گریڈ کردینےکا اعلان کردیا ہے سال 2016 میں راقم الحروف نے قطر کا دورہ کیا اور وہاں سائیکل ایمرجنسی سروس کا مشاہدہ ھوا اور پاکستان آکر اس حوالے سے ڈی جی ریسکیو 1122ڈاکٹر رضوان کو ایک تقریب کے دوران سائیکل ایمرجنسی سروس کی طرز پر پاکستان میں موٹرسائیکل سروس شروع کرنے کی تجویز پیش کی اس مقصد کیلئے دائود یاماھا کمپنی نارتھ زون شاھد قریشی کو بھی اس کارخیر میں شامل ھونے کی باقاعدہ دعوت ٹیپو روڈ راولپنڈی میں واقع ان کے دفتر میں دی اللہ رب العالمین کا شکر ہے آج پاکستان میں ریسکیو 1122 موٹرسائیکل سروس دنیا میں ایک مثال بن چکی ہے موٹرسائیکل ایمبولینس سروس کی وجہ سے اب حادثہ کی صورت زخمی کو گاڑی دستیابی کا انتظار نہیں کرنا پڑتاصرف ایک فون کال پر فوراً 1122 کی ضروری طبی سہولتوں سے لیس موٹر بائیک جائے حادثہ پر پہنچ جاتی ھے۔ راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن کی شاندار خدمات پر عوام علاقہ نےحکومت وقت سے تمغہ امتیاز دینے کا مطالبہ کیاھے ڈاکٹر عبدالرحمن اور ان کی ٹیم اس بار کوروناوائرس کی وباکے دوران شاندار خدمات پر اس اعزاز کی مستحق ہے۔ ریسکیورز اور افسران کو نشان امتیاز شجاعت دینا چاہیے کیونکہ ان کی خدمات لازوال ھیں میری پہلی مرتبہ ڈاکٹر عبدالرحمن سے ملاقات راولپنڈی خودکش حملہ کے بعد امدادی کارروائیوں کے دوران ھوئی جب راولپنڈی چھاؤنی کے علاقے میں واقع شالیمار پلازہ کی کار پارکنگ میں ہونے والے خودکش حملے میں تینتیس افراد ہلاک اور ساٹھ زخمی ہوئے تھے خود کش حملہ 2نومبر 2009 پیر کی صبح تقریباً دس بج کر چالیس منٹ پر ہوا۔مجھے یاد ہے ہر طرف لاشیں بکھری پڑی تھی جبکہ زخمیوں کو ڈاکٹر عبدالرحمن ۔میڈیم دیبا شہناز اوردیگر عملہ فوری مدد فراہم کررہا تھا مجھے اور میرے ساتھ رضاکاروں کو ڈاکٹر عبدالرحمن نے گلوز اور ماسک بھی فراہم کیے راولپنڈی میں خود کش حملہ کے بعد زخمیوں کو راولپنڈی کے ھسپتالوں شفٹ کیاگیا اس حقیقت سے انکار نہیں کہ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن خود ھر موقع پر خود موجود نظر آتے ہیں ڈاکٹر عبدالرحمن ایک حلیم طبیعت انسان ھیں جنہوں نے ڈی جی ریسکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر کے ویژن کے مطابق راولپنڈی کو دوسرے شہروں میں مثالی مقام دلوایا ھے۔ سیفٹی کو یقینی بنانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ دار ی ہے اور یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم سب ملکر محفوظ پاکستان کیلئے شعوری کوششوں کو یقینی بنائیں ۔ اس بات سے انکار نہیں کہ ریسکیو 1122 کے جوان خوش قسمت ترین لوگ ہیں جو اپنے فرائض منصبی کیساتھ ساتھ رضائے الٰہی اور عوام کی دعائیں بھی سمیٹ رہے ہیں ریسکیو 1122سروس لوگوں میں بہت مقبول و محبوب بلکہ محترم ہو چکی ہے۔ بڑے احترام اور اہتمام سے لوگ اسے راستہ دیتے ہیں، لوگ ان کی اعلی خدمات کا اعتراف بھی کرتے ہیں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں دوسرے صوبوں کے ریسکیورز کو بھی اعلیٰ پیشہ ورانہ تربیت دی جاتی ہے۔ ریسکیو 1122 کا دائرہ کار تمام اضلاع سے بتدریج تمام تحصیلوں تک پھیلایا جارہا ہے۔ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی سارک ممالک کے لئے ماڈل کا درجہ رکھتی ہے۔ ایمرجنسی میں فوری رسپانس کا ریکارڈ قابل تعریف ہے، جس کا کریڈٹ ڈی جی ریسکیو 1122 ڈاکٹر رضوان نصیر اور ان ٹیم کو جاتا ہے۔ ریسکیو 1122 کے جوانوں نے اپنی محنت سے اس ادارے کو ملک کے بہترین اداروں میں سے ایک بنا دیا ہے ریسکیو ورکرز ہمارے لئے قابلِ احترام ہیں جو لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے ناقابلِ فراموش خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ۔ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیر بین الاقوامی معیار کے مطابق پاکستان میں ایمرجنسی سروسز کو برقرار رکھنے کے لئےکوشاں رہتے ہیں بلاشبہ ریسکیو 1122 راولپنڈی کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن اور دیگر خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے انتہائی سخت اور نامساعد حالات میں بھی عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنا ی اور کوروناوائرس کے متاثرین کیلئے امدادی کارروائیاں قابل تحسین ہیں ۔۔ویلڈن ریسکیو 1122۔

World Fire Fighters day celebration by Rescue 1122 Rwp ii

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website