counter easy hit

جہانگیر ترین کے شریفوں پر کاری وار جاری ۔۔۔۔۔ آج تحریک انصاف میں کتنے ارکان شمولیت اختیار کرنے والے ہیں ؟ خبر آ گئی

اسلام آباد؛تحریک انصاف کی پنجاب میں حکومت سازی کیلئے باگ دوڑ جاری ہے، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین سے مزید 3 آزاد ارکان اسمبلی نے ملاقات کی اور پی ٹی آئی میں شمولیت کی یقین دہانی کرائی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں جہانگیر ترین سے این اے 97

بھکر سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی ثنااللہ مستی خیل نے ملاقات کی جبکہ پی پی 89 سے امیرمحمدخان نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی یقین دہانی کرائی اس کے علاوہ پی پی 90 سے سعیداکبرنوانی بھی تحریک انصاف میں شامل ہونے کوتیار ہیں۔دوسری جانب پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تحریک انصاف مطلوبہ ارکان کی تعداد حاصل کرنے میں مسلم لیگ (ن) کے مقابلے میں آگے نکل گئی تاہم دونوں جماعتیں سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔پنجاب میں حکومت سازی کے لیے کسی بھی جماعت کو 149 ارکان کی تعداد حاصل کرنا ہے، اب تک مسلم لیگ (ن) کے پاس 129 اور تحریک انصاف کے پاس 123 ارکان ہیں تاہم حال ہی میں آزاد ارکان کی بڑی تعداد نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ مزید 4 ارکان نے ان کی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی جس کے بعد پنجاب میں ارکان اسمبلی کی تعداد 138 تک پہنچ گئی اور آج رات تک یہ تعداد 140 ہوجائے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت سازی کے لیے آزاد ارکان کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کا وفد آج بنی گالہ میں

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کرے گا جس کے دوران مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وفد میں چوہدری پرویز الہٰی، مونس الہٰی، کامل علی آغا اور طارق بشیر چیمہ شامل ہوں گے جب کہ ق لیگی وفد عمران خان کو مرکز اور پنجاب میں مکمل حمایت کا یقین دلائے گا۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ق نے بھی تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے جس کی صوبے میں 7 نشستیں ہیں۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ کے صوبے میں نمبر گیم پورا کرنے کے لیے آزاد ارکان سے رابطے جاری ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ چند روز میں مطلوبہ ارکان کی حمایت حاصل کر لی جائے گی۔ مسلم لیگ ن کا وفد پیپلز پارٹی سے بھی آج دوبارہ مذاکرات کرے گا جس کے دوران میثاق جمہوریت کے مطابق پنجاب حکومت کے لیے پیپلز پارٹی کی حمایت طلب کی جائے گی۔یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں 29 آزاد اراکین کے علاوہ، مسلم لیگ ق کی 7 اور پیپلز پارٹی کی 6 نشستیں ہیں۔