counter easy hit

بجلی بنانے کے لیے خریدا گیا کوئلہ کس نے اور کہاں استعمال کر ڈالا ؟ تہلکہ خیز انکشاف

Who else used the coal bought to make electricity? Spicy disclosure

کراچی(ویب ڈیسک) سندھ میں بجلی کی پیداوار کےلئے نکالے جانے والے کوئلے کی غیر قانونی فروخت کا انکشاف ہوا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ توانائی سندھ کے زیر انتظام لا کھڑا کول مائننگ سے ہزاروں ٹن کوئلہ غیر قانونی طور پر نکالا جا چکا جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ کول مائنز ڈائریکٹوریٹ سندھ نے لاکھڑا کول فیلڈ کی سیکیورٹی کیلئے پولیس سے مدد طلب کرلی ہے۔ محکمہ توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کول مائننگ لیز منسوخ ہونے کے باوجود نجی کمپنی کوئلے کے ذخائرنکال کر فروخت کررہی ہے، جس کے بعد ڈائریکٹوریٹ کول مائنز نے ایس ایس پی اورڈپٹی کمشنر جامشورو کو جروری کارروائی کے لئے خط ارسا ل کردیا ہے جس میں لاکھڑا کول فیلڈ کی سیکیورٹی بڑھاکر کوئلے کی غیر قانونی فروخت روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات، جنگلات، جنگلی حیات، ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ اور مذہبی امور سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ عوام میں محکمہ بلدیات کا مثبت اور سافٹ امیج بحال کرنے کے لئے تمام افسران کو ٹیم ورک کی طرح جنگی بنیادوں پر کام اور عملی اقدامات کرنا ہونگے۔ بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ بلدیات کے اعلی سطحی افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری بلدیات سید خالد حیدر شاہ ،اسپیشل سیکریٹری (ٹیکنیکل)نیاز احمد سومرو کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔ وزیر بلدیات نے اس موقع پر افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو ریلیف دینے اور کام میں بہتری لانے کے لئے اور اچھا رزلٹ دینے کے لئے سب کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بہتری لانے والا میکنیزم تیار کیا جائے، سفارشات تیار کی جائیں، عملی اور بہتر اقدامات کے ذریعے ہی ہم عوام کو ریلیف دیا جاسکتا ہے۔ صوبائی وزیر نے افسران پر زور دیا کہ ہر کام میں میرٹ اور شفافیت کا خاص خیال رکھا جائے اور سیکریٹریٹ میں بلدیاتی امور کے حوالے سے کام کے لئے آنے والوں سے حسن سلوک سے پیش آیا جائے، مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ گھوسٹ ملازمین خزانے پر بوجھ ہیں اور دیگر ملازمین کی حق تلفی کا باعث بھی ہیں لہذہ محکمہ بلدیات میں گھوسٹ ملازمین کا سراغ لگانے کے لئے تھرڈ پارٹی کے تحت شفاف تحقیقات و سروے کرایا جائے

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website