counter easy hit

ووٹنگ کے دوران اپوزیشن آپس میں ہی لڑ پڑی ،دلچسپ احوال آ گیا

While voting, the opposition fought among themselves, interesting details came

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پرائزیڈنگ آفیسر بیرسٹر محمد علی سیٹ نے سینیٹر آصف کرمانی کو جھاڑ پلا دی۔ جمعرات کو چیئر مین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ووٹنگ کے دور ان (ن)لیگ کی سینیٹر نجمہ حمید کا بیلٹ پیپر خراب ہوگیا، سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے بیگم نجمہ حمید کے کان میں سرگوشی کی جس کے بعد (ن)لیگ نے درخواست کی کہ بیگم نجمہ حمید کی نظر کمزور ہے عائشہ رضا فاروق کو ساتھ بھیجیں بیرسٹر محمد علی سیف نے درخواست مسترد کر دی۔ڈاکٹر آصف کرمانی نے عائشہ رضا فاروق کو بیگم نجمہ حمید کے ساتھ بھیجنے پر زور دیا۔ پرائزینڈنگ آفیسر بیرسٹر محمد علی سیف نے سینیٹر آصف کرمانی کو جھاڑ پلا دی اس دور ان پریذائڈنگ افسر بیرسٹر سیف اور آصف کرمانی کے درمیان تلخی بھی ہوئی۔بیرسٹر سیف نے کہاکہ سینیٹر کو ساتھ بھیجنا ووٹ پر اثر انداز ہونا ہوگا۔ آصف کرمانی نے کہاکہ یہ کوئی اثر انداز ہونا نہیں بنتا۔ بیرسٹر سیف نے کہاکہ مجھے رولز نہ سیکھائیں،چپ کرکے بیٹھے جائیں۔ بیرسٹر سیف نے کہاکہ آئین کے تحت دی گئی زمہ داریاں پوری کریں گے،یہ کوئی سیاسی جلسہ نہیں جو پوائنٹ سکورنگ کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ آئینی ذمہ داری پوری کرنے کے لئے سخت ایکشن سے گریز نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو ووٹ بھی کینسل کیا جا سکتا ہے۔ بعد ازاں بیگم نجمہ حمید نے سینیٹ سٹاف کی مدد سے ووٹ کاسٹ کیا پرائزیڈنگ آفیسر بیرسٹر محمد علی سیٹ نے سینیٹر آصف کرمانی کو جھاڑ پلا دی۔ جمعرات کو چیئر مین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ووٹنگ کے دور ان (ن)لیگ کی سینیٹر نجمہ حمید کا بیلٹ پیپر خراب ہوگیا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف ووٹ دینے کے معاملے پر اپوزیشن کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلم لیگ ن کے دو گروپ کھل کر سامنے آگئے ہیں، ن لیگ کا ایک دھڑا حاصل بزنجو کی حمایت میں نہیں تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے کئی سینیٹرز پارٹی قیادت سے نالاں تھے، اپوزیشن سے منحرف ارکان ایک دوسرے سے رابطوں میں تھے۔نمائندہ اے آر وائی نیوز زاہد مشوانی کے مطابق اپوزیشن کے اجلاسوں میں بھی اپنے سینیٹرز پر شک کیا جاتا رہا اور پیپلزپارٹی کے بعض سینیٹرز نے بھی ووٹ پول کیا۔اپوزیشن کے بعض سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف ہونے والی ووٹنگ میں جان بوجھ کر اپنے ووٹ ضائع کیے۔تحریک عدم اعتماد میں ناکامی پر پیپلزپارٹی کے سینیٹرز نے اپنے استعفے پارٹی قیادت کو بھیج دئیے ہیں، پیپلزپارٹی سینیٹرز کے استعفے بلاول بھٹو کو موصول ہوگئے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website