counter easy hit

آزادی اظہار کے نام مذموم بیانیے کی حمایت کرنے والا بھارت باراک اوباما کے آزادی رائے کے عملی اظہار کو برداشت نہ کرسکا

اسلام آباد(ایس ایم حسنین)پوری دنیا میں اسلام کیخلاف آزادی اظہار کے نام پرگستاخانہ مواد کے حوالے سے مذموم بیانیے کی حمایت کرنے والا بھارت سابق امریکی صدر باراک اوباما کے آزادی رائے کے عملی اظہار کو برداشت نہ کرسکا اور سابق امریکی صدر باراک اوباما کہ کتاب میں بھارتی انتہا پسندی کو بے نقاب کرنے پر سابق صدر کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق صدر اوباما کی طرف سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرنے پر بھارت میں کافی غصہ پایا جا رہا ہے۔ اوباما نے اپنی کتاب میں سازشوں اور ریاستی دہشتگردی پر بھارت کو آئینہ دکھایاتھا۔ اس کتاب پر بھارتی وکیل گیان پرکاش شکلا نے سابق امریکی صدر کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ اوباما نےاپنی کتاب میں بھارتی رہنماؤں کی توہین کی، انہوں نے بھارتی سیاستدانوں کے کارکنوں کے جذبات مجروح کیے۔ وکیل گیان پرکاش نے کہا کہ پولیس باراک اوباماسے بھارتی سیاستدانوں کی توہین کی تحقیقات کرے۔ مقدمے کی سماعت بھارتی ریاست اتر پردیش کی سول عدالت میں یکم دسمبر کوہوگی۔ واضح رہے کہ اوباما نے حالیہ کتاب میں بھارت کے مسلم اور پاکستان دشمنی پر حقائق سے پردہ اٹھایا تھا اور کتاب میں بھارت میں ہندو جنونیت، انتہا پسندی کے پرچار کو اجاگر کیا، اوباما نے کتاب میں بھارت میں بھوک، بدعنوانی، مذہبی عدم رواداری کے راج پر بھی بات کی۔ سابق امریکی صدر نے بھارت میں قومی یکجہتی کیلئے پاکستان دشمنی کے استعمال کی روش کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ نومبر 2010ء کے دورہ بھارت، سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ملاقات کا ذکر بھی کیا جس میں سابق بھارتی وزیراعظم نے کہا تھا کہ مذہبی، نسلی یکجہتی کے غلط استعمال سے فائدہ اٹھانا بھارتی سیاستدانوں کیلئے مشکل نہیں ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website