counter easy hit

بھارت سے شکست کے بعد جب پاکستانی شاہین ڈریسنگ روم میں اکٹھے ہوئے تو کیا واقعہ پیش آیا تھا ؟ ہار کا اصل ذمہ دار کون ؟ نامور خاتون صحافی کے انکشافات

What was the event when Pakistani Shahin dressed in the dressing room after the defeat of India? Who is responsible for the necklace? Disclosures of famous lady journalist

لاہور : پاک بھارت میچ بروز اتوار امریکہ میں فجر نماز کے وقت شروع ہوا۔ چھٹی کے روز صبح صادق کم مسلمان ہی بیدار ہوتے ہیں لیکن ازلی دشمن بھارت کے خلاف میچ دیکھنے کا جنون سست ترین مسلمانوں کو بھی اٹھا کر بٹھا دیتا ہے اور پھر وہی ہوا جو ہوتا ہے۔ پاکستان ہار گیا۔ نامور خاتون کالم نگار طیبہ ضیاء چیمہ اپنے ایک کالم میں لکھتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔جمائیوں میں دیکھا جانے والا میچ سرفراز کی جمائی پر دم توڑ گیا۔ امریکہ میں اتوار کی چھٹی اور نیند برباد ہونے کا دکھ میچ ہارنے سے زیادہ محسوس کیا گیا۔ بھارت کے خلاف میچ سمیت ورلڈ کپ میں شرمناک کارکردگی پر آفٹر شاکس آنا شروع ہو گئے ہیں کیونکہ کرکٹ ٹیم اور مینجمنٹ میں بڑی تبدیلیاں کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔یادرہے کہ گزشتہ روز ہونے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 89 رنز سے شکست دی تھی جس میں باؤلرز کی ناقص کارکردگی کے باعث پاکستان کو337 کا ہدف دیا تھا اور اوپر سے سونے پر سہاگہ یہ ہوا کہ ہدف کے تعاقب میں پاکستان کے کھلاڑیوں کی وکٹیں ایسے گریں جیسے وہ اناڑی ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ اور بھارت کے خلاف میچ میں نہایت ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کے باعث شکست مقدر بنی جس پر پاکستانی شائقین کرکٹ بھی شدید ناراض ہیں تاہم اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی گردش کرتی رہی جس میں کھلاڑی ایک ریسٹورنٹ میں شیشہ پیتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں جس کے بارے میں کہا جارہاہے کہ یہ بھارت کیخلاف میچ سے ایک دن قبل کی ہے تاہم اب اس کی پی سی بی کی جانب سے تردید کر دی گئی ہے۔شعیب ملک اور ان کی اہلیہ ثانیہ مرزا کی دیگر قومی کرکٹرز کے ساتھ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پر وضاحت جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑی میچ سے دو روز قبل فیملیز کے ساتھ مینجمنٹ کی اجازت سے باہر گئے تھے اور یہ ویڈیو اسی روز کی ہے۔ ترجمان پی سی بی کے مطابق کھلاڑی میچ کی رات ہوٹل میں ہی موجود تھے۔ سونے پہ سہاگہ کہ کپتان سرفراز احمد کی میچ کے دوران جمائیاں لینے کی تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں اور ٹوئٹر صارفین انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنارہے ہیں۔سرفراز احمد کی تصاویر اس تیزی سے وائرل ہورہی ہیں کہ ٹوئٹر پر ‘سرفراز کو گھر بھیجو’ کا ہیش ٹیگ دوسرا مقبول ترین ہیش ٹیگ بن چکا ہے۔ آئی سی سی ورلڈ کپ کے سلسلے میں گزشتہ روز ہونے والے میچ میں بھارتی ٹیم کے ہاتھوں شکست کھانے کے پر پاکستانی غم و غصے کا شکار ہیں تو وہیں ہمارے سابق کھلاڑی بھی خراب کارکردگی اور غلط فیصلوں پر سراپا احتجاج بنے نظر آ رہے ہیں۔شعیب اختر کا کہنا ہے کہ گزشتہ میچ میں بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر آدھا میچ جیت گئے تھے مگر آپ نے کوشش کی کہ ہم یہ میچ نہ جیتیں، بھارت سے بیٹنگ کروا کر ہم نے بھارتی کپتان ویرات کوہلی کی غلطیاں دہرائیں جو انہوں نے چیمپئنز ٹرافی کے دوران کی تھیں۔ شعیب نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ کوئی اتنا کند ذہن کپتان کیسے ہو سکتا ہے کہ جسے معلوم ہو کہ ہم رن ریٹ حاصل نہیں کر سکتے، سرفراز کو معلوم ہونا چاہئے تھا کہ ہماری بیٹنگ ہماری طاقت نہیں، ہماری بائولنگ لائن بہتر ہے، ہم نے 5 باؤلرز کو کھلایا جو کچھ خاص پرفارم نہیں کر سکے۔ سابق باؤلر شعیب اختر نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یاد رہے کہ بھارت ہم سے جب بھی جیتا ہے اپنی باؤلنگ کی وجہ سے جیتا ہے، ہماری بیٹنگ لائن ہمیشہ بھارت کی باؤلنگ کے سامنے فیل ہوئی ہے، شعیب نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ آپ کی بیٹنگ نہیں آپ کی باؤلنگ آپ کو جتاتی ہے۔سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ وہ ٹیم پر تنقید کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔وسیم اکرم نے پاکستانی فیلڈرز پر بھی تنقیدکی۔انہوں نے کہا کہ حاضر دماغی بہت ضروری ہے۔ فیلڈنگ میں جان لگانا پڑتی ہے۔ پاکستانی کھلاڑی کبھی دستانے پہن کر اور کبھی انرز پہن کر فیلڈنگ کی پریکٹس کرتے ہیں، ایسا اور کہاں ہوتا ہے؟ جب دستانے پہن کر پریکٹس کریں گے تو کنڈیشن میں ایڈجسٹ کیسے ہوں گے۔سرفراز کی جمائی نے شائقین کو مزید سیخ پا کر دیا ہے۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق بھارت سے شکست کے بعد کپتان سرفراز احمد نے ڈریسنگ روم میں کھلاڑیوں کی کلاس لے لی، میچ کے بعد انہوں نے عماد وسیم، امام الحق، بابر اعظم اور وہاب ریاض پر اپنے خلاف گروپ بنانے کا الزام لگا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’’ٹیم بھارت کے خلاف میچ جیت سکتی تھی مگر کھلاڑیوں نے جان نہیں لڑائی، اس سے پہلے آسٹریلیا کے خلاف بھی جیتی بازی گنوا دی تھی، اچھی طرح جانتا ہوں کہ کون ایسا کر رہا ہے‘‘۔۔۔ کرکٹر وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کے دنوں میں دعوی کیا تھا کہ اگر انہیں حکومت میں آنے کا موقع ملا تو وہ کرکٹ کو فکس کر دیں گے مگر صورتحال برعکس دکھائی دے رہی ہے۔ کرکٹر وزیراعظم کے دور حکمرانی میں کرکٹ کا دیوالیہ نکل چکا ہے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website