ایک دن صبح سویرے حضور اکرم صلیﷲعلیہ وآلہ وسلم صحابہ کرام علیہم الرضوان کے ساتھ تشریف فرما تھےکہ صحابہ کرام رضوانﷲعلیہم نے ایک طاقتور اور مضبوط جسم والے نوجوان کو روزگار کے لئے بھاگ دوڑ کرتے دیکھ کر کہا کاش اس کی جوانی اور طاقتاللہ کی راہ میں خرچ ہوتی تو رحمت عالم صلیﷲعلیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایاایسا مت کہو ۔کیونکہ اگر وہ محنت و کوشش اس لئے کرتا ہے کہ خود کو سوال کرنے (مانگنے) سے بچائے اور لوگوں سے بےپرواہ ہوجائے تو یقینا وہ ﷲ کی راہ میں ہے۔اور اگر وہ اپنے ضعیف والدین اور کمزور اولاد کے لئے محنت کرتا ہے تاکہ انہیں لوگوں سے بےپرواہ کردے اور انہیں کافی ہوجائے تو بھی وہ اللہ کی راہ میں ہے اور اگر وہ فخر کرنے اور مال کی زیادہ طلبی کے لئے بھاگ دوڑ کرتا ہےدوڑ کرتا ہے تو وہ شیطان کی راہ میں ہے۔ ”(المعجم الاوسط جلد 5 حدیث نمبر 6835)(المعجم الصغیر باب المیم)