counter easy hit

’’افغانستان میں داعش کے ٹھکانوں کو چن چن کر ختم کریں گے ۔۔۔‘‘ یہ دھمکی کس نے دی ؟ نام آپ کے تمام اندازے غلط ثابت کر دے گا

“We will pick up ISIS bases in Afghanistan and end it.” Who made this threat? The name will prove all your guesses wrong

.کابل(ویب ڈیسک)صدر اشرف غنی نے افغانستان میں شدت پسند جماعت داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان کی آزادی کی سو سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا ملک داعش کے ٹھکانوں کا صفایا کر کے چھوڑے گا۔ معصوم بچوں اور خواتین کو قتل کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔افغان صدر نے کہا کہ شادی کی تقریب میں خود کش حملے میں 63 افراد کی ہلاکت پر ہر شہری دل گرفتہ ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی ہمارا مقد ہوگی اور اس واقعے کے بعد سے سو سالہ آزادی کی تقریبات ماند پڑگئی ہیں، جان بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے تمام تقریبات معطل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔واضح رہے کہ کابل میں شادی کی تقریب میں خود کش حملے میں 63 افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کی ذمہ د اری مقامی داعش قیادت نے قبول کی تھی جب کہ طالبان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین اور بچوں پر حملہ کرنا قابل افسوس ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق آسٹریلوی کالم نویس سی جے ورلیمن نے مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورت حال پر اپنی تحقیقی کالم میں انسانیت سوز مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے ہولناک اعداد وشمار پیش کردیے۔آسٹریلوی کالم نویس سی جے وارلیمن نے ٹویٹر پر ایک تھریڈ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج مظالم کی داستان بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر ایک عالمی طور پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے جس کے بارے میں اقوام متحدہ میں کُل 18 قراردادیں منظور ہوچکی ہیں جن میں بھارت سے فوج کو ہٹانے اور ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔آسٹریلوی صحافی نے مزید لکھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیشن نے ناگفتہ بہ حالات پر رنج کا اظہار کیا تھا لیکن اس وقت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد 7 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے یعنی ہر 10 کشمیریوں پر ایک بھارتی فوج اہلکار مسلط ہے، اتنی تعداد میں فوجی تو جنگ زدہ عراق، افغانستان اور غزہ میں بھی تعینات نہیں۔آسٹریلوی صحافی نے بتایا کہ فوجی افسران اور اہلکاروں کی جانب سے خواتین کی عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، 23 فروری 1993ء میں بڑے پیمانے پر خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور ایک رات میں 80 خواتین کی عصمت دری کی گئی تھی۔آسٹریلوی کالم نویس نے دل خراش انکشاف کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں سے 6 ہزار سے زائد قبریں برآمد ہوئی ہیں جن میں اجتماعی قبریں بھی شامل ہیں، یہ قبریں زیادہ تر ماورائے عدالت قتل کیے گئے نوجوانوں کی ہیں، 7 ہزار سے زائد نوجوانوں کو زیر حراست شہید کیا جا چکا ہے۔سی جے ورلیمن نے مزید لکھا کہ بھارتی فوج کے مظالم اور گھٹن زدہ ماحول کے باعث 49 فیصد کشمیری بزرگ ذہنی امراض میں مبتلا ہوگئے ہیں، 80 ہزار سے زائد کشمیری بچے یتیم ہو چکے ہیں جب کہ بیواؤں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔واضح رہے کہ 5 اگست کو مودی سرکار کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے متنازع فیصلے کے بعد سے عالمی سطح پر بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے اور اب عالمی صحافی بھی مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website