ترکی کے جنوبی علاقے کے ایک دور افتادہ گاؤں ازوملو میں بستے مرد عجیب مشکل میں پھنس گئے ہیں۔وہ یہ کہ کوئی بھی خاتون ان سے شادی پر آمادہ نہیں ۔ وہ جس خاتون کو بھی رشتہ بھیجتے ہیں ،ٹکا سا جواب آتا ہے کہ ہم اس دورافتادہ اور پسماندہ گاؤں میں قید ہو کر اپنی زندگی برباد نہیں کرنا چاہتیں۔

میئر مصطفی بیشبیلان کا کہنا ہے کہ گاؤں میں اس وقت 25 مرد غیرشادی شدہ ہیں جن کی عمریں پچیس سے پنتالیس سال کی ہو چکی ہیں مگر کوئی بھی عورت ان سے شادی کو راضی نہیں ۔بیس سال قبل اس گاؤں کی کل آبادی چار سو نفوس پہ مشتمل تھی جو اب صرف دو سو تیتیس رہ گئی ہے۔دلچسپ بات یہ کہ اس گاؤں میں غربت نہیں ہے۔ زرخیز زمین کی وجہ سے لوگ خوشحال ہیں مگر شادی کے مسئلے کی وجہ سے یہاں کے مرد غمگین رہتے ہیں۔








