counter easy hit

بس ملازمین کا سپشل بچوں پر تشدد، یس اردو نیوز ظلم کی داستان منظر عام پر لے آیا

لاہور: خبر نشر ہونے کے بعد سرکاری سکول کا پرنسپل اور ملوث افراد معطل جبکہ پولیس نے حافظ عثمان اور اکرم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔

Violence of bus employees on special childrens, yes urdu news brought story of cruelty on screenلاہور میں دل دہلا دینے والا واقعہ، خصوصی بچوں کی سکول بس میں کنڈکٹر اور عملے نے بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، صوبائی وزیر خصوصی تعلیم نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سکول پرنسپل اور دونوں ملازمین کو معطل کر کے رپورٹ طلب کر لی جبکہ پولیس نے حافظ عثمان اور اکرم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق معمولی شرارت پر بس میں تعینات سکول ملازم حافظ عثمان نے 12 سالہ معصوم بچے کو سفاکانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنایا، بچے کو بس کے راڈ کے ساتھ لٹکا دیا، بچہ چیختا چلاتا رہا لیکن درندہ صفت حافظ عثمان اس کا تمسخر اڑاتا رہا، بچہ منہ کھولتا تو وہ اس کے منہ میں انگلیاں ڈال کر اذیت دیتا، پھر اسے الٹا لٹکا کر قہقہے لگاتا رہا۔ ایک اور بچے نے تشدد سے منع کیا تو دوسرا کنڈکٹر اکرم بھی میدان میں آ گیا، بچے نے اشارے میں کہا کہ وہ اپنے والد کو یہ سب بتائے گا تو اکرم اسے دھمکیاں دینے لگا اور تھپڑ دے مارا۔

صوبائی وزیر سیپشل ایجوکیشن چودھری شفیق نے کہا کہ سپیشل بچے خصوصی توجہ کے مستحق ہوتے ہیں واقعہ ناقابل برداشت ہے۔ وزیراعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف کے نوٹس کے بعد صوبائی وزیر خصوصی تعلیم نے سکول پرنسپل اور دونوں ملازمین کو معطل کر کے سیکریٹری سپیشل ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ پولیس نے حافظ عثمان اور اکرم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔